رسائی کے لنکس

روسی خلائی ادارے کے تین اعلیٰ عہدے دار فراڈ کے الزام میں گرفتار


روسی خلائی ادارے سے سوئیز راکٹ خلائی مہم کے لیے روانہ کیا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو
روسی خلائی ادارے سے سوئیز راکٹ خلائی مہم کے لیے روانہ کیا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو

روس کی خلائی کمپنی انرجیا کے تین اعلیٰ عہدے داروں کو دھوکہ دہی اور فراڈ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یہ کمپنی خلا میں بھیجے جانے والے سوئیز راکٹ اور پراگرس نامی خلائی جہاز بناتی ہے۔

روس کے تحقیقاتی ادارے کے تفتیش کاروں نے میڈیا کو بتایا حراست میں لیے جانے والے عہدے داروں کے خلاف مبینہ فراڈ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پکڑے جانے والے عہدے داروں میں انرجیا کے ڈپٹی ڈائریکٹر الیکسی بیلوبورودف اور اس کے دو ماتحت شامل ہیں۔

انویسٹی گیٹو کمیٹی آف رشیا کی طرف سے جاری ہوئے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرفتاریاں روس کی انٹیلی جینس ایجنسی کے بھرپور تعاون کے ساتھ کی جانے والی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہیں۔

جولائی کے آخر میں ایف ایس بی نے اپنی تفتیش کے سلسلے میں روس کے خلائی ادارے میں کئی چھاپے مارے تھے، جن کے متعلق روس کے میڈیا نے کہا تھا کہ یہ تحقیقات بڑی سطح کی غداری کے سلسلے میں کی جا رہی ہیں۔

تفتیشی اداروں نے یہ چھاپے سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف مشین بلڈنگ میں مارے جو روس کے خلائی ادارے کا ایک اہم ریسرچ سینٹر ہے۔

روس کے ایک اخبار کومرسانت کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ شبہ کیا جا رہا ہے کہ خلائی ایجنسی کے تقریباً ایک درجن کارکنوں نے مبینہ طور پر ہائپر سونک یعنی آواز کی رفتار سے کم ازکم پانچ گنا زیادہ تیزی سے حرکت کرنے والے ہتھیاروں کے پراجیکٹس کی خفیہ معلومات مغربی سیکیورٹی اداروں کو فراہم کیں۔

روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے مارچ میں قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ان کا ملک ایک نئی قسم کے دکھائی نہ دینے والے ہتھیار بنا رہا ہے جن میں پائپر سونک میزائل بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG