رسائی کے لنکس

روس: امریکہ و مغرب سے غذائی اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد


روس کے وزیراعظم میدویدف
روس کے وزیراعظم میدویدف

وزریراعظم میدویدف کا کہنا تھا کہ ماسکو مغربی ممالک کی فضائی کمپنیوں کو روس کی فضائی حدود استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد کرنے کا سوچ رہا ہے۔

روس نے یوکرین کے تنازع کی وجہ سے ماسکو پر عائد پابندیوں کے جواب میں امریکہ، یورپ اور دیگر مغربی ملکوں سے غذائی اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اس فیصلے کا اعلان وزیراعظم دمتری میدویدف نے جمعرات کو ماسکو میں کیا۔

جن اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں گوشت، پھل، سبزیاں، دودھ اور دودھ سے تیار ہونے والی اشیاء شامل ہیں۔

جن ملکوں سے اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں کینیڈا، آسٹریلیا اور ناروے بھی شامل ہیں۔

میدویدف کی طرف سے اس اعلان سے چند گھنٹے قبل صدر ولادیمر پوٹن نے امریکہ اور یورپ سے اشیاء خوردنی کی درآمد پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ پابندی پورے ایک سال کے لیے نافذ العمل ہو گی۔

مبصرین کے مطابق یہ پابندی درآمد شدہ غذائی اشیاء پر انحصار کرنے والے روسی صارفین کے لیے پریشان کن ہو سکتی ہے۔

میدویدف کا کہنا تھا کہ ماسکو مغربی ممالک کی فضائی کمپنیوں کو روس کی فضائی حدود استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد کرنے کا سوچ رہا ہے۔

امریکہ اور یورپی یونین یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا کو اپنے ساتھ شامل کرنے اور مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرنے پر روس کے خلاف اقتصادی شعبوں کے علاوہ متعدد پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

XS
SM
MD
LG