رسائی کے لنکس

روس: اپوزیشن لیڈر سے تفتیش، گرفتاری اورضمانت پر رہائی


ایک ہفتہ قبل سرکاری ’این ٹی وی‘ کی طرف سے نشر ہونے والی ایک ڈاکیومینٹری میں اُدلسوف کو جورجیا کے عہدے داروں سے ملاقات کرتے ہوئےاور روسی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرتے دکھایا گیا تھا

روسی حکام نے اپوزیشن لیڈر سرگئی اُدلسوف کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کی منصوبہ بندی میں ملوث ہیں۔

بدھ کے روز پولیس نے اُدلسوف کو گرفتار کیا اور ماسکو میں واقع اُن کے اپارٹمنٹ کی تلاشی لی گئی۔

بعدازاں، حکام نے اُنھیں ضمانت پر رہا کیا اور اُنھیں روسی دارالحکومت میں رہنے کا حکم دیا۔

روس کی تفتیشی کمیٹی نے اُن کے خلاف چھان بین کا آغاز کیا، جِس سے ایک ہفتہ قبل سرکاری ’این ٹی وی‘ کی طرف سے نشر ہونے والی ایک ڈاکیومینٹری میں اُدلسوف کو جورجیا کے عہدے داروں سے ملاقات کرتے ہوئےاور روسی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرتے دکھایا گیا تھا۔

اُدلسوف نے کہا ہے کہ ایک سیاست داں کی حیثیت سے وہ اکثرو بیشتر غیر ملکی حکام سے ملتے رہتے ہیں۔ لیکن، اُنھوں نے کسی شورش برپا کرنے کی تردید کی۔ جارجیا کے پارلیمان کی ایک سینئر رُکن، گیوی تگامزے جنھوں نے یہ ڈاکیومینٹری دیکھی تھی اُدلسوف سے ملاقات کی تردید کی ہے۔

اُدلسوف بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی فرنٹ پارٹی کے لیڈر ہیں۔ منڈا ہوا سر، لیدر کی جیکٹ اور اسٹالن کی سی قمیض زیب تن کرنے کا شہرہ رکھتے ہیں۔

پیوٹن مخالف ریلیاں نکالنے کے الزام میں اُنھیں تقریباً 100بار گرفتار کیا جاچکا ہے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ ایسےلوگوں کے لیے ایک انتباہ کی حیثیت رکھتا ہےجو سمجھتے ہیں کہ وہ ہنگامہ آرائی اور دہشت گردی کے منصوبوں کی سازشیں کرنےکے
باوجود سزا سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG