رسائی کے لنکس

روس: غیر قانونی احتجاج پر نو ہزار ڈالر جرمانے کا بل منظور


روس کی پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے ذریعے غیر قانونی مظاہروں میں شریک ہونے والے افراد پر جرمانے کی شرح میں ڈرامائی اضافہ کردیا گیاہے۔

جب کہ ایوان زیریں نے اس مسودہ قانون کی منظوری پہلے ہی دے دی تھی۔

بدھ کے روز فیڈریشن کونسل نے بل کو ایک کے مقابلے میں 132 ووٹوں سے منظور کردیا جب کہ ایک رکن ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہا۔

پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس بل کو قانون بننے کے لیے صدر ولادی میر پوٹن کے دستخط درکار ہیں ۔ صدر کی حکمران جماعت نے ہی پارلیمنٹ میں یہ بل متعارف کرایاتھا۔

نئے قانون کے ذریعے شاہراہوں پر غیر قانونی مظاہرے میں شرکت کرنے والے شخص کو اب 60 ڈالر کی بجائے 9000 ہزار ڈالر کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ جب کہ جرمانے کے ساتھ اسے200 گھنٹے تک کمیونٹی سروس کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

بل میں غیر قانونی مظاہرہ منظم کرنے والوں کے لیے 30 ہزار ڈالر تک جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

حزب اختلاف کے راہنماؤں مثلاً الیکسی نوالنی نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ اس بل کے خلاف اس ماہ کے آخر میں اس وقت ایک مظاہرے کے لیے باہر نکلیں جب اسے قانونی شکل ملے گی۔

ناقدین کا کہناہے کہ اس قانون سازی سے روسی معاشرے میں کشیدگی کو مزید ہواملے گی اور احتجاج کے لیے باہر نکلنا انتہائی دشوار ہوجائے گا۔

کریملن کا کہناہے کہ اس قانون سازی کا مقصد ملک میں امن و امان قائم رکھناہے۔

XS
SM
MD
LG