رسائی کے لنکس

امریکی فوج کے غیر خفیہ ای میل نیٹ ورک پر سائبر حملہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

رواں سال اپریل میں وزیر دفاع ایش کارٹر نے بھی روس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے امریکی فوج کے غیر خفیہ نیٹ ورک میں مداخلت کی کوشش کی تھی۔

امریکہ میں حکام نے کہا ہے کہ امریکی فوج کے ایک غیر خفیہ ای میل نیٹ ورک پر سائبر حملے کا شبہ روس پر ظاہر کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ ماہ امریکی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کے نیٹ ورک پر ہونے والے اس حملے کے بعد پینٹاگان نے نیٹ ورک کے بعض حصوں تک رسائی کو ممنوع کر دیا تھا۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" کو بتایا کہ سائبر حملے سے متعلق ملنے والی اطلاعات کا تعلق مبینہ طور پر روس سے تھا لیکن ان کے بقول تاحال اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

ایک اور عہدیدار نے روس کو اس حملے میں سب سے زیادہ مشکوک قرار دیا لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا کہ اس الزام کو واضح طور پر منسوب کرنے کے لیے وقت درکار ہوگا۔

پینٹاگان نے اس سائبر حملے سے متعلق جاری تحقیقات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

رواں سال اپریل میں وزیر دفاع ایش کارٹر نے بھی روس پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے امریکی فوج کے غیر خفیہ نیٹ ورک میں مداخلت کی کوشش کی تھی۔

امریکی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کے ماتحت 2500 فوجی اور سویلین کام کرتے ہیں اور اس تازہ سائبر حملے کی وجہ سے ان کی اپنے غیر خفیہ ای میل نیٹ ورک تک رسائی جولائی کے آخری ہفتے میں بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

پینٹاگان کا دیگر نیٹ ورک بالکل محفوظ بتایا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG