رسائی کے لنکس

ارب پتی روسی تاجر کا صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان


ارب پتی روسی تاجر کا صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان
ارب پتی روسی تاجر کا صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان

پروخوروف کے علاوہ موجودہ وزیرِاعظم ولادی میر پیوٹن اور تین سینئر سیاست دان بھی صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں

روس کی ایک ارب پتی کاروباری شخصیت میخائل پروخوروف نے باضابطہ طور پر صدارتی انتخابات کے لیے بطورِ امیدوار اپنا اندراج کرالیا ہے۔

بدھ کو مرکزی الیکشن کمیشن میں اپنے اندراج کے بعد پروخوروف صدر کے عہدے کے پانچویں امیدوار بن گئے ہیں جو مارچ میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

پروخوروف کے علاوہ موجودہ وزیرِاعظم ولادی میر پیوٹن اور تین سینئر سیاست دان بھی صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن میں اپنے اندراج کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں پروخوروف کا کہنا تھا کہ انتخاب میں ان کے مدِ مقابل دو امیدواران ہیں جن میں سے ایک ولادی میر پیوٹن ہیں۔

ارب پتی تاجر کا کہنا تھا کہ انتخاب لڑنے والے باقی تینوں سیاست دانوں میں ان کے نزدیک کوئی فرق نہیں اور وہ انہیں بحیثیتِ مجموعی ایک ہی فریق تصور کرتے ہیں۔

قیمتی دھاتوں کے کاروبار سے منسلک پروخوروف کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے اور وہ امریکہ کی معروف باسکٹ بال ٹیم 'نیو جرسی نیٹس' کے 80 فی صد حصص کے مالک ہیں۔

تاہم ،سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ پروخروف وزیرِ اعظم پیوٹن کی انتخابی مہم کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں بن پائیں گے جو 2001ء سے 2008ء تک مسلسل دو بار صدر رہنے کے بعد اب تیسری بار اس عہدے کے لیے میدان میں ہیں۔

اگر پیوٹن صدر منتخب ہوگئے تو امکان ہے کہ وہ چھ، چھ سال کی مزید دو مدتوں کے لیے 2024ء تک صدارت پر فائز رہیں گے۔

قبل ازیں پیر کو الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں غلطیوں کے باعث حزبِ اختلاف کی آزاد خیال جماعتوں کے امیدوار گریگوری ییولنسکی کو انتخاب میں شرکت سے روکا جاسکتا ہے۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذاتِ نامزدگی پر ییولنسکی کے 25 فی صد تجویز کنندگان کے نام غلط ثابت ہوئے ہیں۔ تاہم، الیکشن حکام کے مطابق کاغذات کے استرداد یا قبولیت کا فیصلہ مزید ناموں کے جائزے کے بعد کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG