رسائی کے لنکس

روسی وزیرِاعظم کا بڑے انتخابی جلسے سے خطاب


روسی وزیرِاعظم کا بڑے انتخابی جلسے سے خطاب
روسی وزیرِاعظم کا بڑے انتخابی جلسے سے خطاب

اُنھوں نے دعویٰ کیا کہ روسی محبِ وطن طبقہ اُن کے ساتھ ہے اور وہ صدارتی انتخاب جیت جائیں گے

آئندہ ماہ ہونےوالے روسی صدارتی انتخاب کے اہم امیدوار اور موجودہ وزیرِاعظم ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو دارالحکومت ماسکو میں اپنے حامیوں کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کیا۔

صدارتی انتخاب سے ٹھیک 10 روز قبل سخت سرد موسم میں منعقد کیے گئے اس جلسے میں وزیرِاعظم پیوٹن کے 80 ہزار سے زائد حامی شریک تھے۔

ہلکی ہلکی برف باری میں ماسکو کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں ہونے والے جلسے سے وزیرِاعظم پیوٹن نے جذباتی انداز میں خطاب کیا جس کا مرکزی موضوع "حب الوطنی " تھا۔

وزیرِاعظم پیوٹن نے کہا کہ سوویت یونین کے دور میں 23 فروری 'سرخ فوج کے دن' کے طور پر منایا جاتا تھا لیکن، ان کے بقول، اب اسے "آبائی وطن کے محافظوں" کے دن کی حیثیت سے یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ روسی محبِ وطن طبقہ ان کے ساتھ ہے اور وہ صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔

لگ بھگ 200 برس قبل فرانسیسی فوجی جرنیل نپولین کے خلاف روسی افواج کی فتح کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیرِاعظم پیوٹن نے کہا کہ "اپنے وطن کے لیے ہماری جنگ اب بھی جاری ہے"۔

گوکہ روسی وزیرِاعظم نے اس جنگ میں اپنے حریفوں کا نام لینے سے گریز کیا لیکن غالب گمان یہ ہے کہ ان کا اشارہ امریکہ کی جانب تھا۔

گزشتہ دو ماہ کے دوران پیوٹن حکومت کے خلاف حزبِ اختلاف نے دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کئی بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں اور وزیرِ اعظم اور ان کے قریبی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ ان مظاہروں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔

پیوٹن اس سے قبل سنہ2000 سے 2008 تک مسلسل دو بار روس کے صدر رہ چکے ہیں اور مسلسل تیسری مدت کے لیے انتخاب کی راہ میں حائل آئینی پابندی کے پیشِ نظر انہوں نے 2008ء میں عہدہ صدارت اپنے قریبی ساتھی دمیتری میدویدف کو سونپ کر خود وزارتِ عظمیٰ سنبھال لی تھی۔

مارچ کے اوائل میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پیوٹن سمیت کل پانچ امیدواران میدان میں ہیں لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پیوٹن اکثریتی ووٹوں سے منتخب ہوجائیں گے۔

XS
SM
MD
LG