رسائی کے لنکس

روس: اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 800 کارکن گرفتار


مظاہرین بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کو مساوی مواقع نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔
مظاہرین بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کو مساوی مواقع نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔

روس کے دارالحکومت ماسکو کی پولیس نے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے سراپا احتجاج 800 کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں سرکردہ اپوزیشن رہنما لایبو سبول بھی شامل ہیں۔

حکومت نے اپوزیشن کے اس احتجاج کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ہفتے کے روز احتجاج کے دوران پولیس نے حکومت کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے رہنما لایبو سبول کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ ایک ٹیکسی میں سوار تھے۔

لائبو سبول کو جیل میں قید اپوزیشن رہنما الیگزے ناولنے کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے جنہیں چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ روس میں 8 ستمبر کو بلدیاتی انتخابات شیڈول ہیں تاہم حزب اختلاف کی جماعتیں انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے احتجاج کر رہی ہیں۔ اپوزیشن رہنما الیگزے ناولنے سمیت متعدد رہنماؤں کو انتخابی عمل سے باہر کر دیا گیا تھا جس کی اپوزیشن جماعتوں نے شدید مذمت کی تھی۔

روس کے تحقیقاتی اداروں نے ناولنے کے خلاف 15 ملین ڈالر سے زائد کی رقم کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کی تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ہفتے کے روز پولیس نے 800 سے زائد احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا۔ جب کہ مزاحمت کرنے والے بعض مظاہرین کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔

پولیس نے چند روز قبل بھی متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس نے چند روز قبل بھی متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

حکام نے ہفتے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرے میں محض 1500 کارکن شریک تھے۔ جب کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو جاری کردہ تصاویر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مظاہرے میں دس ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے۔

بعدازاں پولیس نے لائبو سبول سمیت متعدد کارکنوں کو رہا کر دیا۔ پولیس کی جانب سے روس میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین لاگو ہیں۔ انہیں قوانین کے تحت لائبو سبول سمیت دیگر مظاہرین پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بہت سے ایسے اپوزیشن رہنماؤں کو انتخابی عمل سے باہر کر دیا گیا جنہیں عوام کی بھرپور حمایت حاصل تھی۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ افراد انتخاب لڑنے کے لیے درکار پیمانے پر پورا نہیں اترتے تھے لہذٰا قانونی طور پر یہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیں۔

چند روز قبل بھی پولیس نے احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون کیا تھا۔ جس کے نتیجہ میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کا احتجاج غیر قانونی ہے اور اس سے امن وامان کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

XS
SM
MD
LG