رسائی کے لنکس

روانڈا نسل کشی کا مشتبہ ملزم گرفتار


یوگینڈا میں پولیس نے جمعے کے روز تصدیق کی ہے کہ 1994ء میں روانڈہ میں ہوئی ٹٹسی اقلیت کی نسل کشی کے ایک مبینہ مرکزی کردار، جین بوسکو یوونکنڈی ، کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کی ترجمان کے مطابق جین بوسکو یوونکنڈی جمہوریہ کانگو کی سرحد عبور کرکے منگل کو یوگینڈا میں داخل ہوا تھا اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے بدھ کے روز اسے گرفتار کیا۔ وہ دوسری شخص ہے جسے روانڈا سانحے میں ملوث ہونے کہ شبہ میں ایک سال کے دوران یوگنڈا میں گرفتار کیا گیا ہے۔

نسل کشی کے دنوں میں جین بوسکو یوونکنڈی کیگالی کے علاقے میں واقع ایک گرجا گھر کے پادری تھے اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی قائم ایک خصوصی عدالت ”انٹرنیشنل کریمنل ٹربیونل فار روانڈا “ نے 2001ء میں ان پر نسل کشی، اس کی سازش اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے تھے۔

جین بوسکو یوونکنڈی انٹرنیشنل کریمنل ٹربیونل فار روانڈاکو مطلوب 11 افراد میں سے ایک تھے اور امریکی محکمہ خارجہ نے ان کی گرفتاری یا اس میں مدد دینے والی معلومات فراہم کرنے پر 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر رکھا تھا۔

جین بوسکو یوونکنڈی پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ انھوں نے ایک انتہا پسند سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر ٹٹسی اقلیت کے قتل عام کو بڑھاوا دیا اور جس گرجا گھر کے وہ پادری تھے وہاں اس اقلیت سے تعلق رکھنے والی خواتین اور بچوں کو پناہ کے بہانے اکٹھاکر کے ان کو قتل کروایا۔

نسل کشی کے واقعات میں تقریباً آٹھ لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG