رسائی کے لنکس

پاکستانی فلم ’ساون‘ آسکر نامزدگی کی فہرست میں شامل


فلم کی کہانی بلوچستان کی وادی میں رہنے والے ایک ایسے معذور بچے کے گرد گھومتی ہے جسے معاشرہ کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں سے تنگ آکر اس کے والد اپنانے سے انکار کردیتے ہیں۔ دوست اسے خوفزدہ کرتے ہیں اور معذوری کے سبب تنہائیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں

گزشتہ جمعہ کو پاکستان بھر میں ریلیز ہونے والی فلم ’ساون‘ کے بارے میں اگر مختصراً یہ کہا جائے کہ ’آئی اور آتے ہی چھا‘ گئی، تو شاید بے جا نہ ہوگا۔ اس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ اسے پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز 2018 کے لئے نامزد ہونے والی فلموں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

اگلے سال کے شروع میں ہونے والے آسکر ایوارڈز کی جس کیٹیگری کے لئے ’ساون‘ کو منتخب کیا گیا ہے وہ ہے ’غیر ملکی زبان کی بہترین فلم‘۔

اس کیٹیگری کے لئے ’ساون‘ کا انتخاب ’پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی‘ نے کیا۔ تاہم، فلموں کا حتمی اور فائنل سلیکشن ’اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز‘ 23 جنوری 2018 کو کرے گی، جبکہ آسکر ایوارڈز کا میلہ چار مارچ 2018 کو سجے گا۔

’پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی‘ میں پاکستان انٹرٹیمنٹ انڈسٹری کے بہت بڑے بڑے نام شامل ہیں، جیسے دو مرتبہ آسکرز اور ایک مرتبہ ایمی ایوارڈ جیتنے والی فلم ساز شرمین عبید چنائے، اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سی ای او جرجیس سیجا، مانڈوی والا انٹرٹیمنٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر ندیم مانڈوی والا، فلم اینڈ ٹیلی ویژن کمرشل ڈائریکٹر عاصم رضا، ڈائریکٹر اینڈ پروڈیوسر ہم فلمز مومنہ درید، ریڈیو، فلم، ٹیلی ویژن اور اسٹیج کے اداکار طلعت حسین، ایکٹریس پروڈیوسرز اور ڈائریکٹر سکینہ سموں، فیشن ڈیزائنر رضوان بیگ، مصنف و صحافی محمد حنیف اور سنگر، شاعر اور ’نوری‘ بینڈ کے بانی رکن علی حمزہ شامل ہیں۔

’ساون‘ کے ڈائریکٹر فرحان عالم ہیں جبکہ مصنف اور پروڈیوسر مشہود قادری ہیں۔ فلم کی کہانی بلوچستان کی وادی میں رہنے والے ایک ایسے معذور بچے کے گرد گھومتی ہے جسے معاشرہ کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں سے تنگ آکر اس کے والد اپنانے سے انکار کردیتے ہیں۔ دوست اسے خوفزدہ کرتے ہیں اور معذوری کے سبب تنہائیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں۔

فلم کے مرکزی کرداروں میں سلیم معراج، سید کرم عباس، عارف بہالمی، نجیبہ فیض اور عمران اسلم شامل ہیں جبکہ دیگر کاسٹ میں ٹیپو شریف، حفیظ علی، سحرش قادری، سہیل ملک، شاہد نظامی، محمد عباس، دانیال یونس، مہک ذوالفقار اور سید محمد علی شامل ہیں۔

فلم ریلیز سے قبل ہی’ میڈرڈ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول‘ میں بہترین فلم اور سلینٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اٹلی‘ میں بہترین ساؤنڈ ٹریک ایوارڈ جیت چکی ہے۔

مصنف اور پروڈیوسر مشہود قادری کا کہنا ہے کہ’’ساون فیملی کے لئے آج کا دن سب سے زیادہ خوشیاں لے کر آیا ہے۔ ’ساون‘ امید کی کرن ہے، زندگی کا دوسرا نام ہے اور معذوروں کے لئے ایک پیغام ۔ ’ساون‘ پولیو سے متاثرہ افراد کو یہ میسیج دے رہی ہے کہ وہ بھی معاشرے کا ایک قیمتی اثاثہ بن سکتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ پاکستان میں پولیو ویکسی نیشن سے متعلق بہت سے غلط تصورات کی نفی کرتی نظر آتی ہے۔‘‘

فرحان عالم کامیابی کا سہرا پوری ٹیم کے سر باندھتے ہوئے کہتے ہیں کہ’’ساون کی کامیابی ٹیم کی محنتوں کا ثمر اور انتھک لگن کا نتیجہ ہے۔ مشہود قادری نے اگر کہانی میں کمال کیا ہے تو اسیم سنہا کی ایڈیٹنگ نے فلم میں روح پھونکی ہے۔ ایمی ایوارڈ کے فاتح جسٹن لیبنز کا ساؤنڈ ٹریک مثالی ہے۔ اسی طرح سنیما آٹو گرافی کے کیا کہنے ۔’ساون‘ فلم کے بڑے پردے پر انسانی رشتوں کی زنجیر کو مضبوط کرتی نظر آتی ہے۔

فرحان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’ساون‘ کی ٹیم ’جیو فلمز‘ خاص کر بابر جاوید، رحمت کریم فاضلی، سلیمان لالانی اور عرفان عالم کی خصوصی طور پر مشکور ہے، اور ’’سبھی نے ملکر فلم کو کامیاب بنایا اور ہر طرح کی سپورٹ فراہم کی‘‘۔

علی حمزہ کہتے ہیں کہ ’’ساون ہر لحاظ سے خوب صورت فلم ہے۔ پاور فل اسکرپٹ، ایکٹنگ، آرٹ ڈائریکشن، سنیما آٹو گرافی سب لاجواب ہے۔ اور ہاں، سب سے اہم وہ جذبات ہیں جو فلم بینوں کو شروع سے آخر تک جوڑے رکھتے ہیں۔‘‘

عاصم رضا کا کہنا ہے کہ ’’ہماری فلموں کا موضوع بہت اسٹرانگ ہوتا ہے۔ اس کے باوجود کئی ایسے ٹیکنکل شعبے ہیں جو کمزور ہیں اور جہاں ابھی ہمیں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس تلخ حقیقت کے باوجود مجھے یقین ہے کہ ’ساون‘ کو آسکرز کی نامزدگی کے لئے بھیجنا بہت اچھا آپشن ہے۔‘‘

XS
SM
MD
LG