رسائی کے لنکس

ایک اننگز میں آٹھ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستانی بالرز


ساجد خان نے بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ میں آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
ساجد خان نے بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ میں آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

ڈھاکہ ٹیسٹ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز اور آٹھ رنز سے شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کر لی، پاکستانی آف اسپنر ساجد خان نے دوسرے میچ میں مجموعی طور پر 12 اور پہلی اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کر کے مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔

پہلی اننگز میں ساجد خان کی آٹھ وکٹوں نے نہ صرف مردہ میچ میں جان ڈالی بلکہ اس کارکردگی کے بعد انہوں نے ان پاکستانی کھلاڑیوں کے درمیان جگہ بنا لی جو ان سے قبل ایک اننگز میں آٹھ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔

ساجد خان کی شان دار بالنگ کی وجہ سے پوری بنگلہ دیشی ٹیم پہلی اننگز میں صرف 87 رنز پر پویلین لوٹ گئی جو کہ کسی کارنامے سے کم نہیں۔ انہوں نے میچ میں 128 رنز دے کر 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی آف اسپنر کی بہترین کارکردگی ہے۔

اس سے قبل سعید اجمل دو بار اور ذوالفقار احمد ایک مرتبہ میچ میں 11 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے تھے۔

مجموعی طور پر پاکستان کی جانب سے ایک میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ اب بھی عمران خان کے پاس ہے جنہوں نے 1982 میں سری لنکا کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں 116 رنز دے کر دو اننگز میں 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

سن 2018 میں نیوزی لینڈ کے خلاف یاسر شاہ نے 184 رنز کے عوض 14 وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی اسپنر کی پاکستان کی جانب سے بہترین کارکردگی ہے۔

عبدالقادر، سرفراز نواز ایک اننگز میں نو نو وکٹیں لینے والے پاکستانی بالرز

ایک اننگز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا پاکستانی ریکارڈ اب بھی لیجنڈری لیگ اسپنر عبدالقادر کے پاس ہے۔

عبدالقادر نے یہ ریکارڈ کارکردگی سن 1987 میں انگلینڈ کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں قائم کیا۔ انہوں نے نہ صرف 56 رنز دے کر ایک اننگز میں نو وکٹیں حاصل کیں تھیں بلکہ مجموعی طور پر میچ میں 13 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔

ایک اننگز میں عبدالقادر نے نو کھلاڑیوں کو آؤٹ ضرور کیا، لیکن وہ ایسا کرنے والے پہلے بالر نہیں تھے۔ ان سے قبل فاسٹ بالر سرفراز نواز نے 1979 میں میلبرن ٹیسٹ کی ایک اننگز میں 86 رنز دے کر نو آسٹریلوی بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی، اُنہوں نے مجموعی طور پر میچ میں 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ایک وقت میں میچ پاکستان ٹیم کے ہاتھ سے نکل رہا تھا لیکن صرف ایک رنز کے عوض سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے سرفراز نواز نے بازی پلٹ کر نہ صرف نو وکٹیں لیں بلکہ پاکستان کو تاریخی کامیابی سے بھی ہمکنار کیا۔

موجودہ دور کے اسپنرز کی دوڑ میں یاسر شاہ سب سے آگے

گزشتہ 10 برسوں کے دوران پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں یاسر شاہ نے حاصل کی، اور ایک اننگز میں آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کی فہرست میں بھی وہ بدستور ٹاپ پر ہیں۔

نیوزی لینڈ کے خلاف 2018 کے دبئی ٹیسٹ میں یاسر شاہ نے ایک ہی اننگز میں 41 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کیں جو ساجد خان کی بہترین اننگز کارکردگی سے بھی ایک رنز بہتر ہے۔ اسی میچ کی دوسری اننگز میں یاسر شاہ نے مزید چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے 14 وکٹیں حاصل کیں جو کسی بھی پاکستانی لیگ اسپنر کی ایک ٹیسٹ میں بہترین بالنگ ہے۔

بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کرنے والے ساجد خان، ایک اننگز میں 42 رنز دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کرنے کے بعد اس فہرست میں چوتھے نمبر پر آتے ہیں۔

موجودہ عبوری کوچ ثقلین مشتاق نے بھی سن 2000 میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں 164 رنز دے کر آٹھ انگلش کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

عمران خان دو بار آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے واحد پاکستانی بالر

موجودہ وزیرِ اعظم پاکستان اور سابق کپتان عمران خان وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے دو مرتبہ ایک ہی اننگز میں آٹھ آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہوا ہے۔

پہلی مرتبہ انہوں نے ایسا سری لنکا کے خلاف لاہور میں سن 1982 میں کیا جب مہمان ٹیم کے آٹھ کھلاڑیوں کو انہوں نے 58 رنز کے عوض واپس پویلین بھیجا۔ یہ وہی میچ ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی کرکٹ تاریخ کی سب سے بہترین کارکردگی دکھا کر 14 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اسی سال دسمبر میں عمران خان نے 60 رنز دے کر آٹھ بھارتی بلے بازوں کو کراچی ٹیسٹ میں آؤٹ کیا اور میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں حاصل کیں۔

عمران خان روایتی حریف بھارت کے خلاف ایک اننگز میں آٹھ وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی فاسٹ بالر نہیں تھے، معروف کرکٹ تجزیہ کار سکند ربخت 1979 کے دورۂ بھارت میں دہلی کے مقام پر 69 رنز دے کر آٹھ بھارتی بیٹرز کو آؤٹ کر کے ہیرو بن چکے تھے۔ اس میچ میں انہوں نے مجموعی طور پر 11 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنے کریئر کی بہترین کارکردگی دکھائی تھی۔

ان تمام میچوں میں جس میں کسی پاکستانی کھلاڑی نے ایک اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں، صرف دہلی ٹیسٹ ایسا تھا جو ڈرا ہوا باقی سارے میچز پاکستان کی جیت کے ساتھ ہی ختم ہوئے۔

XS
SM
MD
LG