رسائی کے لنکس

سعودی عرب کا رواں سال 10 لاکھ افراد کو حج کی اجازت دینے کا اعلان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب نے رواں سال 10 لاکھ افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان حال ہی میں کرونا پابندیوں کی نرمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارتِ حج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں سال 10 لاکھ ملکی و غیرملکی عازمین کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔

حج دنیا کے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ کرونا وائرس کے آغاز سے قبل ہر سال لگ بھگ 25 لاکھ افراد دنیا بھر سے حج کی ادائیگی کےلیے سعودی عرب کا رخ کرتے تھے۔

مگر کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں اجتماعات متاثر ہوئے وہیں حج پر بھی اس کا اثر پڑا اور سعودی حکام نے سال 2020 میں صرف ایک ہزار افراد کو حج کی اجازت دی۔

گزشتہ برس اس تعداد کو کچھ بڑھایا گیا تھا اور مجموعی طور پر 60 ہزار مقامی افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔ ان افراد کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا تھا۔

وزارتِ حج کی جانب سے ہفتے کو کیے گئے اعلان میں کہا گیا کہ رواں سال 65 سال کی عمر کے ویکسین شدہ افرادحج کی ادائیگی کرسکیں گے۔

اس کے علاوہ بیرونِ ملک سے آنے والے افراد کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ سفر سے 72 گھنٹے قبل تک کا منفی کرونا پی سی آر ٹیسٹ جمع کرائیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت دنیا بھر سے زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کی حج کی ادائیگی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عازمین کا 'تحفظ' چاہتی ہے۔

حج اسلامی مہینے ذی الحج میں ادا کیا جاتا ہے اور اس کے مناسک کا آغاز آٹھ ذی الحج سے شروع ہوجاتا ہے۔ رواں سال جولائی کے مہینے میں حج ادا کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عالمی وبا سے قبل مسلمان زائرین کی آمد سعودی عرب کے لیے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ تھی اور اس سے لگ بھگ 12 ارب ڈالر سالانہ آتے تھے۔

مارچ میں سعودی عرب نے کرونا پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا تھا اور عوامی مقامات پر سماجی فاصلے اور ویکسین شدہ مسافروں کے لیے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی تھی۔ البتہ صرف بند مقامات پر ماسک کا استعمال ضروری قرار دیا گیا تھا۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG