سعودی عرب کے مشرقی حصے میں منگل کے روز ایک فوجی قافلے پر مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک سعودی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
یہ شورش زدہ علاقے العوامیہ میں ہونے والا تازہ ترین حملہ ہے۔
تیل پیدا کرنے والے صوبے القطف کا قصبہ العوامیہ سنی حکومت اور شیعہ اقلیت کے درمیان تنا رع کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ شیعوں کو شکایت ہے کہ ان سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔
سعودی وزارت کے ایک ترجمان نے سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کو بتایا کہ سعود ی فوجی المصورہ قصبے کے قدیم حصے میں گرینیڈ حملے میں ہلاک ہوا اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔ ترجمان نے مزید کوئی تفصیل نہیں دی۔
حکام تقریباً قصبے کے تقریباً دو سو سال پر انے تنگ گلیوں کے علاقے المصورہ کو بلڈوزروں کے ذریعے گرا رہے ہیں تاکہ وہاں نئی تعمیرات کی جا سکیں۔
مقامی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں مطلوب عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے اور حملہ آور تنگ گلیوں کے ذریعے فرار ہو جاتے ہیں۔
پچھلے مہینے اسی علاقے میں ایک سعودی فوجی ہلاک اور سیکیورٹی فورسز کے دو اہل کار اس وقت زخمی ہو گئے تھے جب گشت کے دوران ایک بم دھماکہ ہوا تھا۔
قطیف میں شیعہ اپنے ایک مذہبی لیڈر نمر النمر کو ایک سال قبل تشدد میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا کے بعد سے اپنے لیے زیادہ حقوق کے حق میں مظاہرے کرتے رہے ہیں۔