رسائی کے لنکس

سعودی کمپنیوں سے کھانے کی شرط، جلد عمل درآمد مشکل


سسٹم پر ابھی کام جاری ہے۔ اس کو مکمل طور پر درست انداز میں پرفارم کرنے کے لئے طویل وقت درکار ہوگا۔ لہذا، رواں حج سیزن تک اس کے فعال ہونے کے امکانات بہت معدوم ہیں

سعودی وزارت حج نے اس سال پاکستان سمیت دنیا بھر کے عازمین حج کو سعودی کیٹرنگ کمپنیز سے ہی کھانا خریدنے کا پابند کیا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال اس شرط پر عمل درآمد مشکل نظر آتا ہے۔

سعودی عرب کے مقامی صحافی شاہد نعیم نے مقامی کمپنیز، ان کے عہدیداروں اور ماہرین کے حوالے سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سعودی کیٹرنگ کمپنیز سے ہی کھانے خریدنے کی شرط پر مکمل عمل درآمد صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اس کے لئے ایک باقاعدہ الیکٹرونک اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم موجود ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس سسٹم پر ابھی کام جاری ہے۔ مگر اس کو مکمل طور پر درست انداز میں پرفارم کرنے کے لئے طویل وقت درکار ہوگا۔ لہذا، رواں حج سیزن تک اس کے فعال ہونے کے امکانات بہت معدوم ہیں۔

وزارت نے ابھی تک کیٹرنگ کمپنیز کی کوئی فہرست بھی جاری نہیں کی۔

پچھلے سال وزارت کی جانب سے جو فہرست جاری کی گئی تھی اس میں کمپنیوں کی تعداد تقریباً 50تھی۔ لیکن، گزشتہ سال تک اس قسم کی کوئی شرط یا پابندی نہیں تھی۔ لہذا، عازمین حج اپنی مرضی، پسند اور ذائقے کے مطابق مقامی ہوٹلز سے کھانے خریدتے تھے۔

مقررہ کیٹرنگ کمپنیز سے ہی کھانے خریدنے کی شرط سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہر حاجی پر 17000روپے کا اضافہ خرچہ آئے گا۔ پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ اگر سعودی حکومت نے یہ پابندی ختم نہ کی تو یہ اضافی خرچ حکومت برداشت کرے گی۔ وفاقی وزیر نے شرط ختم کرنے کے لئے باقاعدہ سعودی حکومت کو درخواست دے رکھی ہے۔
XS
SM
MD
LG