رسائی کے لنکس

سابق سعودی وزیرِ خارجہ سعود الفیصل کا انتقال


فائل
فائل

شہزادہ سعود کی عمر 75 برس تھی اور وہ مسلسل 40 سال تک مملکت کے وزیرِ خارجہ رہنے کے بعد دو ماہ قبل ہی اس ذمہ داری سے سبکدوش ہوئے تھے۔

چالیس سال تک سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ رہنے والے شہزادہ سعود الفیصل انتقال کرگئے ہیں۔

ان کی عمر 75 برس تھی اور وہ دو ماہ قبل ہی وزارتِ خارجہ کی ذمہ داری سے سبکدوش ہوئے تھے۔

سعودی وزارتِ اطلاعات کے ایک سینئر اہلکار اور دیگر حکام نے شہزادہ سعود کے انتقال کی تصدیق کی ہے لیکن تاحال شاہی خاندان کی جانب سے ان کے انتقال اور آخری رسومات کی ادائیگی سے متعلق باضابطہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

شہزادہ سعود کو دنیا کی جدید سیاسی تاریخ میں کسی ملک کے وزیرِ خارجہ کے منصب پر طویل ترین عرصے تک فائز رہنے کا منفرد اعزاز حاصل تھا۔

وہ سعودی عرب کے سابق بادشاہ شاہ فیصل کے بیٹے تھے جنہیں مارچ 1975 میں ان کے ایک بھتیجے نے قتل کردیا تھا۔

شاہ فیصل کے قتل کے بعد اقتدار سنبھالنے والے ان کے بھائی شاہ خالد نے سعود الفیصل کو اکتوبر 1975ء میں مملکت کا وزیرِ خارجہ مقرر کیا تھا۔

انہوں نے مسلسل چار سعودی بادشاہوں کے دور میں وزیرِ خارجہ کی ذمہ داریاں انجام دیں اور اپریل 2015ء تک اس منصب پر فائز رہے۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈھلتی عمر کے باعث شہزادہ سعود آخری چند برسوں میں کمر درد اور دیگر طبی مسائل کا شکار ہوگئے تھے اور ان کے کئی آپریشن بھی ہوئے تھے لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں سرگرمی سے انجام دیتے رہے۔

شہزادہ سعود کے دورِ وزارت کے دوران 1978ء، 1982ء اور 2006ء میں لبنان پر اسرائیل کے حملوں، فلسطین میں 1987ء اور 2000ء کی انتفادہ تحریکوں، 1980 ء میں ایران-عراق اور 1990ء میں کویت –عراق جنگ، امریکہ پر 11 ستمبر 2001ء کے دہشت گرد حملوں اور اس کے نتیجے میں افغانستان اور پھر 2003ء میں عراق پر امریکہ کی چڑھائی سمیت عالمی تاریخ کے کئی اہم واقعات پیش آئے جن کے دوران انہوں نے سرگرم سفارتی کردار ادا کیا۔

شہزادہ سعود کو عربی اور انگریزی سمیت کئی زبانوں پر یکساں عبور حاصل تھا اور وہ اپنی بذلہ سنجی اور نرم مزاجی کے باعث سفارتی حلقوں میں خاصے مقبول تھے۔

شہزادہ سعود 1940ء میں سعودی عرب کے شہر طائف میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 1960ء کی دہائی کے وسط میں امریکہ کی پرنسٹن یونی ورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل کی تھی۔

تعلیم کی تکمیل کے بعد شہزادہ سعود نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سعودی عرب کی وزارتِ پیٹرولیم کے مشیرِ معاشیات کی حیثیت سے کیا تھا جہاں وہ اپنے والد شاہ فیصل کے کرشماتی اور جارح مزاج وزیرِ پٹرولیم احمد ذکی یمانی کے زیرِ تربیت رہے۔

سنہ 1971ء میں انہیں سعودی عرب کی وزارتِ پٹرولیم کا نائب وزیر مقرر کیا گیا تھا جہاں وہ وزیرِ خارجہ نامزد ہونے تک خدمات انجام دیتے رہے۔

شہزادہ سعود فلسطینی ریاست کے قیام میں ناکامی کو اپنے طویل ترین کیریئر کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیتے تھے۔

XS
SM
MD
LG