رسائی کے لنکس

سعودی عرب کے شاہ سلمان دو ماہ میں دوسری بار اسپتال میں داخل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کو اتوار کو نامعلوم طبی ٹیسٹوں کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

سعودی عرب کی طرف سے عام طور پر 86 سالہ بادشاہ کی صحت کے بارے میں معلومات منظرِ عام پر آنے سے روکنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

شاہ سلمان 2015 سے تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک اور عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے حکمران ہیں۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق شاہی بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ سلمان کو ساحلی شہر جدہ کے کنگ فیصل اسپتال میں طبی معائنے کے لیے داخل کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ خدا مسلمانوں کی دو مقدس مساجد مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے متولی شاہ سلمان کو محفوظ رکھے اور انہیں صحت و تندرستی نصیب ہو۔

سعودی عرب میں عمومی طور پر حکام کی طرف سے بادشاہ کی صحت کے بارے میں کم ہی معلومات فراہم کی جاتی رہی ہیں۔

سال 2017 میں سعودی عرب نے ان اطلاعات اور بڑھتی ہوئی قیاس آرائیوں کو مسترد کیا تھا کہ بادشاہ شاہ سلمان اپنے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حق میں دستبردار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سعودی عرب میں خواتین سیکیورٹی گارڈز
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:19 0:00

واضح رہے کہ محمد بن سلمان کو مبصرین سعودی عرب کا اصل حکمران قرار دیتے ہیں جب کہ شاہ سلمان کو علامتی بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔

ذرائع ابلاغ میں بادشاہ کے اقتدار سے علیحدہ ہونے کی باتیں اُس وقت نمودار ہوئی تھیں جب سعودی عرب میں 200 اعلیٰ ترین شخصیات کو حراست میں لیا گیا تھا۔

حراست میں لیے گئے افراد میں طاقت ور شہزادے، کاروباری اشخاص اور وزرا شامل تھے۔ اس وقت حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ کم از کم 100 ارب ڈالر کی بدعنوانی کے انکشافات کے بعد ان افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

تاریخ میں صرف ایک بار سعودی عرب کے بادشاہ نے اپنی زندگی میں اقتدار سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

شاہ سعود بن عبدالعزیز نے 1960 کے وسط میں حکمران خاندان کے ارکان کے دباؤ پر اپنے بھائی اور تخت کے وارث شہزادہ فیصل بن عبد العزیز کےحق میں اقتدار سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

سلمان بن عبد العزیز نے 2020 میں اپنے پتا نکلوانے کے لیے سرجری کرائی تھی۔ علاوہ ازیں شاہ سلمان کو رواں سال مارچ میں بھی اسپتال داخل کیا گیا تھا۔

دو ماہ قبل اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بارے میں سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ انہیں کامیاب طبی معائنوں اور پیس میکر کی بیٹری تبدیل کرانے کے لیے اسپتال لایا گیا تھا۔

'سعودی عرب امریکہ کا دیرینہ ساتھی رہا ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:53 0:00

شاہ سلمان کے دورِ حکومت میں سعودی عرب نے تیل کے بعد کے دور کے لیے اقتصادی اصلاحات کا آغاز کیا ہے اور خواتین کو حقوق دیے ہیں۔ جب کہ پڑوسی ملک یمن میں جنگ میں شروع کرنے سمیت زیادہ پر اثر خارجہ پالیسی اپنائی گئی ہے البتہ مبصرین ان تمام اقدامات کے لیے شاہ سلمان کے بیٹے محمد بن سلمان کو اصل محرک سمجھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG