پاکستان کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے صوبائی حکومتوں کی طرف سے الیکٹرانک میڈیا اور اخبارات پر جاری اشتہاری مہم کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ کی حکومتوں سے ایک ہفتے کے اندر اس معاملے پر وضاحت طلب کی ہے۔
چیف جسٹس نے بدھ کو ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران کہا کہ تینوں صوبائی حکومتیں مبینہ طور پر عوام کے ٹیکس کی رقم سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسی اشہاری مہم الیکشن سے قبل مبینہ دھاندلی کے زمرے میں آتی ہے۔ انہوں نے پنجاب ، سندھ اور خبیر پختونخواہ کے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کے اندر اس بارے میں عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا کہتے ہوئے آئندہ سماعت کے لیے 12 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی۔
حالیہ مہنیوں میں ملک بعض صوبائی حکومتیں اپنے اپنے صوبوں میں مکمل ہونے والے ترقیاتی اور دیگر منصوبوں کے بارے میں اخبارات ، ریڈیو اور ٹی وی چنیلز پر مہم جاری رکھے ہوئے ہیں جس پر بعض سیاسی و سماجی حلقوں کی طرف سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ نہ صرف سرکاری پیسے کا ضیاع ہے بلکہ یہ ووٹروں کو متاثر کرنے کا یک طریقہ ہے۔