بنگلہ دیش میں عالمی تبلیغی اجتماع کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے جس میں منتظمین کے مطابق لاکھوں افراد شریک ہیں۔
اجتماع کا آغاز جمعے کو نمازِ فجر کے بعد دارالحکومت ڈھاکہ کے نواح میں دریائے تراگ کے کنارے قائم کی جانے والی اجتماع گاہ میں ہوا۔
اتوار تک جاری رہنے والے اجتماع سے بنگلہ دیش کے علاوہ پاکستان اور بھارت کی تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والےمبلغین اور علمائے دین خطاب کریں گے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ اجتماع میں تمام خطابات اردو میں ہوں گے جن کا شرکا کی سہولت کے لیے بنگلہ، انگریزی، عربی، تامل، مالے، ترک اور فارسی سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش میں ہر سال ہونے والے اس تبلیغی اجتماع کا شمار حج کے بعد دنیا میں مسلمانوں کے دوسرے بڑے اجتماع میں ہوتا ہے۔
لاکھوں لوگوں کی آمد اور ان کے قیام سے پیدا ہونے والے انتظامی مسائل سے نبٹنے کے لیے 2011ء سے اجتماع دو مرحلوں میں منعقد ہورہا ہے جب کہ منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال سے یہ اجتماع دو سال کے دوران چار مرحلوں میں منعقد ہوگا۔
اجتماع کا پہلا مرحلہ 8 سے 10 جنوری تک منعقد ہوا تھا جس میں بنگلہ دیش کے 64 میں سے 17 اضلاع کے لوگ شریک ہوئے تھے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ جمعے کو شروع ہونے والے اجتماع کے دوسرے مرحلے میں 16 اضلاع کے لوگ شریک ہیں جب کہ ملک کے دیگر 32 اضلاع کے رہائشیوں کے لیے اجتماع دو مرحلوں میں آئندہ سال منعقد کیا جائے گا۔
بنگلہ دیش کی حکومت نے اجتماع کے شرکا کی سہولت کے لیے خصوصی ٹرینیں چلائی ہیں جب کہ اجتماع گاہ کی سکیورٹی کے لیے بھی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔