رسائی کے لنکس

سینیٹر شیری رحمن سینیٹ کی پہلی خاتون قائد حزب اختلاف منتخب


سینیٹر شیری رحمن، قائد حزب اختلاف (سینیٹ) ۔ فائل فوٹو
سینیٹر شیری رحمن، قائد حزب اختلاف (سینیٹ) ۔ فائل فوٹو

علی رانا

پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب ہوگئی ہیں۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے شیری رحمان کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے شیری رحمان کو اپوزیشن لیڈر نامزد کیا تھا اور اکثریتی ممبران کی حمایت حاصل ہونے کی بنا پر وہ منتخب ہوگئیں۔

شیری رحمان نے سینیٹ قائد حزب اختلاف کا آفس سنبھال لیا ہے جس کے بعد سینیٹرز نے اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں آ کر انہیں مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نامزد کرنے پر پارٹی قیادت کی شکرگزار ہوں۔ میں رضا ربانی، اعتزاز احسن اور اتحادی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں۔ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ جمہوریت اور اکثریت کے فلسفے پر یقین رکھتی ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کو پہلے سے زیادہ مؤثر اور سرگرم بنائیں گے۔ موثرحکمت عملی سے حکومت پر پالیسیوں کے حساب سے دباؤ بڑھائیں گے اور حکومت کو جوابدہ بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان نے کہا کہ اپنا امیدوار لانا پی ٹی آئی کا حق تھا۔ تحریک انصاف کو دعوت دیتے ہیں کہ ماضی کی طرح ہمارے ساتھ مل کر اپوزیشن کو توانا بنائیں۔ ہمیں امید ہے کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی ہمارے ساتھ کھڑی ہوگی اور ہم ہر معاملے پر پی ٹی آئی کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

شیری رحمان کو پیپلز پارٹی کے 20 ارکان کے علاوہ کل 34 ارکان کی حمایت حاصل تھی جن میں فاٹا کے 6، آزاد 6، اے این پی کی سینیٹر ستارہ ایاز اور بی این پی مینگل کے جہانزیب جمالدینی نے بھی شیری رحمان کی حمایت کی۔

شیری رحمان کے مقابلہ میں تحریک انصاف کے اعظم سواتی کو 19 سینیٹرز کی حمایت ملی جن میں تحریک انصاف کے 12، ایم کیو ایم پاکستان کے 5 اور جماعت اسلامی کے 2سینیٹرز شامل تھے۔

پارلیمان میں پیپلز پارٹی کو منفرد اعزاز حاصل ہے کہ قومی اسمبلی میں پہلی خاتون اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، قائد حزب اختلاف کے بعد اب سینیٹ میں پہلی مرتبہ خاتون اپوزیشن لیڈر کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے ہی ہے۔

XS
SM
MD
LG