رسائی کے لنکس

سینئر کشمیری سیاستدان سردار خالد ابراھیم کا انتقال


Khalid Ibrahim
Khalid Ibrahim

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے سینئر سیاستدان سردار خالد ابراھیم انتقال کر گئے۔ وہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت کے بانی سربراہ سردار ابراھیم خان کے بیٹے تھے اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے بانی و سربراہ اور قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی تھے۔

خالد ابراھیم کو ہفتے کی رات اسلام آباد میں اُن کی رہائش گاہ پر برین ہیمریج ہوا اور وہ اتوار کی صبح اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں چل بسے ۔

خالد ابراھیم کا شمار با اصول اور بے غرض سیاستدانوں میں ہوتا تھا ۔

وہ پہلی بار 1990 پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر راولاکوٹ سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور بے نظیر بھٹو سے اختلاف کے باعث جموں کشمیر پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی ۔

1991 میں دوبارہ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1992 میں حکومت سے اختلاف پر اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیدیا ۔

2009 میں اتحادی جماعت پیپلز پارٹی سے اختلاف کے باعث پھر مستعفی ہو گئے۔

وہ 2016 کے انتخابات میں آبائی علاقے راولاکوٹ سے مسلم لیگ نواز کی حمایت سے قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ لیکن مخصوص نشستوں پر انتخابات کے حوالے سے اختلاف کے باعث اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ گئے ۔

مئی کے مہینے میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اعلی عدلیہ میں ججوں کی تقرری پر تنقید کے باعث ان دنوں انہیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں توہین عدالت کے مقدمے کا سامنا تھا اور چیف جسٹس سپریم کورٹ نے انہیں گرفتار کر کے 8 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا ۔

ہفتے کی شام دماغ کی شریان پھٹنے سے سے چند گھنٹے قبل وائس آف امریکہ کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ نہ ضمانت کروائیں گئے اور نہ ہی سپریم کورٹ میں پیش ہونگے ۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت کے سینئر وزیر طارق فاروق نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ خالد ابراھیم سیاست میں اصولوں کے قائل تھے جس کی وجہ سے انہیں نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ خالد ابراہیم نے اداروں کی مضبوطی کے لیے کام کیا اور سیاست میں اصول پرستی کی بنیاد پر اپنی شناخت بنائی ۔

پاکستان پیپلزپارٹی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا پر ہونا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بااصول اور بے غرض سیاست دان تھے ۔

خالد ابراہیم کی میت اتوار کے روز اسلام آباد سے راولاکوٹ لائی گئی جہاں پیر کے روز انکی نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور وہیں دفن کیا جائے گا۔

پاکستان کے زیر انتظام حکومت کی طرف سے انکی وفات کے سوگ میں پیر کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG