رسائی کے لنکس

شاہ زیب ورثاٴ کی مجرموں کو معافی


Theater students take part in a protest in support of missing Ayotzinapa Teacher Training College Raul Isidro Burgos students, outside the building of the office of Mexico's Attorney General in Mexico City, Oct. 15, 2014.
Theater students take part in a protest in support of missing Ayotzinapa Teacher Training College Raul Isidro Burgos students, outside the building of the office of Mexico's Attorney General in Mexico City, Oct. 15, 2014.

مقتول شاہ زیب کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ دونوں فریقوں میں صلح کا معاملہ طے پا گیا ہے، اور سزا یافتہ افراد کو بغیر دیت اور قصاص کے معافی دی جاتی ہے

سوشل میڈیا کے ذریعے عدالت کی توجہ حاصل کرنے والے'شاہ زیب قتل کیس' میں ملوث مرکزی مجرم سمیت دیگر ملزمان کو شاہ زیب کے والدین کی جانب سے بغیر دیت اور قصاص کے معاف کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں، شاہ زیب کےاہلخانہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر مجرمان کو معاف کرنے کے فیصلے کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں باقاعدہ حلف نامہ جمع کروا دیا گیا ہے۔

حلف نامے میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں فریقین میں صلح کا معاملہ طے پاگیا ہے، اور ساتھ ہی، سزا یافتہ مجرموں کو رہا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔


گزشتہ دو ماہ قبل سندھ کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کے دوران تمام ثبوتوں اور گواہوں کے بیان سننے کے بعد، شاہ رخ جتوئی کو سزائے موت اور سراج تالپور، سجاد تالپور اور مرتضی لاشاری کو عمر قید کی سزا سنانے کے علاوہ، 55 لاکھ جرمانہ عاِئد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 25 دسمبر کو کراچی کے ڈیفنس کے علاقے میں شاہ رخ جتوئی نے نوجوان شاہ زیب کی بہن کو چھیڑنے کے معاملے پر شاہ زیب کو گولیاں مارکر قتل کردیا تھا جسکے بعد با اثر خاندان سے تعلق رکھنےوالے شاہ رخ جتوئی کی گرفتاری کو ممکن بنانے کیلئے شاہ زیب کے دوستوں اور نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا تحریک شروع گئی تھی۔

اس معاملے میں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے، ملزمان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا، جس کے بعد مقدمے کی کارروائی تیزی سے مکمل ہوئی۔
XS
SM
MD
LG