رسائی کے لنکس

نوبیاہتا برطانوی شاہی جوڑے کو شندور میلے میں شرکت کی دعوت


نوبیاہتا برطانوی شاہی جوڑے کو شندور میلے میں شرکت کی دعوت
نوبیاہتا برطانوی شاہی جوڑے کو شندور میلے میں شرکت کی دعوت

پاکستان کے خبیر پختوانخواہ صوبے میں سیاحت کے فروغ کی کوششوں کے سلسلے صوبائی حکومت نے برطانوی شاہی خاندان کے نوبیاہتا جوڑے کو شندور میلے میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

صوبائی وزیر سیاحت سید عاقل شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ خیبر پختوانخوہ کے وزیر اعلیٰ نے صوبے کی عوام کی جانب سے شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین کو باقاعدہ خط کے ذریعے پولو فیسٹول کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جولائی میں شروع ہونے والے شندور میلے میں شاہی جوڑے کو دعوت دینے کا مقصد دہشت گردی سے متاثرہ صوبے میں سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ ’’ساری دنیا میں یہ علامتی جوڑا ہے ۔ ساری دنیا کی نظریں ان پر ہیں اگر وہ پاکستان آتے ہیں توساری دنیا میں ان کی خبر چلائی جائے گی۔ اور پاکستان کا ذکر ہو گا یہ سیاحت کو فروغ دے گا، ہم یہی تو ثابت کرنا چاہتے ہیں یہاں امن ہو گا‘‘۔

درہ شندور گلگت اور چترال کے سنگم پر سطح سمندر سے 12500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ جہاں ہر سال جولائی میں برف پگھلنے کے بعد سیاحوں کے لیے ایک خصوصی میلے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ پر روایتی حریف گلکت اور چترال کی ٹیموں کے مابین پولو میچ سیاحوں کی توجہ کا خصوصی مرکز ہوتا ہے۔

1991 میں پرنس ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے بھی وادی چترال کا دورہ کیا تھا۔ چترال کے عوام کا کہنا ہے کہ ان کے دلوں میں آج بھی شہزادی کے دورے کی یادیں تازہ ہیں جب کہ 1997 میں شہزادہ چارلس بھی پولو میچ دیکھنے چترال آئے تھے۔

برطانیہ کے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی شادی رواں سال اپریل میں ہوئی تھی اس شادی میں جہاں دنیا بھر سے اہم شخصیات نے شرکت کی تھی وہیں دو ارب سے زائد افراد نے شادی کی تقریب ٹیلی ویژن اسکرین پر براہ راست دیکھی تھی۔

صوبہ خیبر پختوانخواہ میں وادی سوات، چترال اور کاغان ویلی اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ہمیشہ سے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہی ہیں۔ لیکن صوبے کے بعض علاقوں میں دہشت گردی اور امن وامان کی خراب صورتحال نے چترال جیسی پرامن وادی میں بھی سیاحت کو متاثر کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG