رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ نے شیخ رشید نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

علی رانا

سپریم کورٹ آف پاکستان کےجسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پاناما میں کیس لندن فلیٹس کا تھا، فیصلہ اقامے پر آیا۔ غلطی پر نا اہلی ہوگی ۔ بعض مقدمات میں نیت بھی دیکھنی پڑتی ہے۔

یہ ریمارکس راول پنڈی سے رکن قومی اسمبلی شیخ رشیداحمد کی نااہلی کی درخواست پر دوران سماعت دیے گئے۔

شیخ رشید نااہل ہوں گے یا بچ جائیں گے، سپریم کورٹ نے نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے راہنما شکیل اعوان کی جانب سے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔ شکیل اعوان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے ہیں۔ گھر کی قیمت ایک کروڑ دو لاکھ ظاہر کی جب کہ گھر کی بکنگ چار کروڑ اسی لاکھ سے شروع کی گئی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فتح جنگ کے موضع رامہ میں زمین زیادہ جبکہ کاغذات میں کم ظاہر کی گئی ۔ شیخ رشید نے زرعی انکم ٹیکس سے متعلق دو ڈیکلریشن دیئے ۔ ایک ڈیکلریشن میں زرعی انکم ٹیکس دینے اور دوسرے میں نہ دینے کا کہا گیا ۔ ایک ہزار80 کنال کا مالک ہونے کے باوجود 983 کنال 17 مرلے بتائی گئی۔

دوران سماعت وکلاء کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں وضع کردہ اصولوں کا اطلاق سب پر نہیں ہو گا ۔ پاناما لیکس کیس میں کہاں یہ اصول طے ہوا کہ غلطی جان بوجھ کر ہو یا غیر ارادی، نااہلیت ہو گی۔ امریکی صدر کہتا ہے ٹیکس گوشوارے کسی کو نہیں دکھاؤں گا۔ پاکستان میں تو الیکشن لڑنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے سوال اٹھایا کہ کیا پاناما کیس میں کسی نے غلطی تسلیم کی تھی ۔ کہا غلطی کو سختی سے نمٹا گیا تو شیخ رشید آؤٹ ہوجائیں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شکیل اعوان کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کہتے ہیں اگر ان سے غلطی ہوئی تو اسی فیصلے کے تناظر میں نااہل کردیا جائے۔ پاناما میں کیس لندن فلیٹس کا تھا، فیصلہ اقامے پر آیا۔

شکیل اعوان کے وکیل نے کہا کہ پاناما کیس میں شیخ رشید درخواست گزار تھے۔ اس پر جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ ایک انگلی کسی پر اٹھاتے ہے تو چار انگلیاں اپنی طرف اٹھتی ہے۔

شکیل اعوان کے وکیل نے اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید نے اثاثے چھپائے اور غلطی تسلیم کی، اس پر نا اہلی بنتی ہے۔ شیخ رشید کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالت میں پیش کیے گئے کاغذات نامزدگی نا مکمل ہیں۔ میرے موکل نے سب کچھ ظاہر کیا ہے، اثاثے نہیں چھپائے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

شیخ رشید احمد پانامہ کیس میں فریق تھے اور ان کی درخواست پر کارروائی کے بعد نوازشریف کو نااہل کیا گیا۔ اب راول پنڈی سے ہی مسلم لیگ(ن) کے سابق ایم این اے شکیل اعوان نے کاغذات نامزدگی اور دیگر دستاویزات میں فرق کے حوالے سے نااہلی کا کیس دائر کیا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پاناما کیس کے حوالے سے جو کہا اس سے قبل عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ پانامہ کیس میں معاملہ فلیٹس کا تھا جبکہ نااہلی اقامہ پر ہوئی۔

نواز شریف بھی عوامی جلسوں کے دوران یہی موقف اپناتے ہیں کہ ان کے خلاف کیس فلیٹس اور کرپشن کا تھا لیکن بیٹے کی کمپنی کا ملازم ہونے اور عرب امارات کا اقامہ غلطی سے ظاہر نہ کرنے پر انہیں نااہل کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG