رسائی کے لنکس

'آپ ایک سو مرتبہ ناکام ہوں گےاور دنیا آپ کو دیکھ رہی ہو گی، اسے قبول کیجئے'


ماریا شراپووا ۔ فائل فوٹو /اے پی
ماریا شراپووا ۔ فائل فوٹو /اے پی

ٹینس کے کھیل میں کامیابیوں کی تاریخ رقم کرنے والی سٹار کھلاڑی ماریہ شیرا پووا نے بتیس سال کی عمر میں کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

ریٹائرٕمنٹ کے اعلان سے قبل عالمی جریدے وینٹی فئیر میں شائع ہونے والی اپنی ایک خصوصی تحریر میں ماریا شرا پوا نے لکھا ہے کہ ٹینس میں کامیابی کا محرک میرے لیے کبھی یہ خیال نہیں تھا کہ میں دوسروں سے برتر ہوں، بلکہ یہ خوف تھا کہ میں کسی بھی وقت چوٹی سے گر سکتی ہوں۔ اسی لیے میں بار بار ٹینس کورٹ میں یہ سیکھنے کے لیے لوٹتی رہی کہ بلندی پر چڑھنا کیسا ہوتا ہے۔

ماریا لکھتی ہیں کہ یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ نے مجھے سکھایا کہ توقعات اور توجہ بھٹکانے والے عوامل پر کیسے قابو پایا جائے۔ میری کامیابی کی ایک وجہ یہ تھی کہ میں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور کبھی آگے نہیں دیکھا۔ مجھے یقین تھا کہ اگر میں کوشش کرتی رہی تو ایک زبردست منزل پر پہنچ جاؤں گی۔ لیکن ٹینس میں عبور حاصل کرنے جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ آپ کو ٹینس کورٹ کی ڈیمانڈ کو پورا کرنا پڑتا ہے اور ان آوازوں کو خاموش کروانا پڑتا ہے، جو آپ کے ذہن پر مسلسل دستک دیتی رہتی ہیں۔

'کیا میں نے اپنے مخالف کھلاڑی کو شکست دینے کے لئے مناسب محنت کی ہے؟'

'کہیں میں نے چند دن کورٹ سے دور رہ کر اپنی فارم تو نہیں کھو دی؟'

'وہ جو پزا کا اضافی سلائیس میں نے کھایا تھا، اس کی کیلوریز خرچ کرنے کے لئے صبح سویرے ورک آوٹ کا زبردست سیشن کرنا ہوگا'۔

ان آوازوں سے میں نے اپنے اندر کے ان تمام پیغامات کو سنا، جو مجھے کچھ بتا رہے تھے ۔ ماریہ لکھتی ہیں کہ ایسا ایک لمحہ گزشتہ اگست میں یو ایس اوپن مقابلوں کے دوران آیا، جب ٹینس کورٹ میں داخلے سے تیس منٹ پہلے ، ایک سرجیکل پروسیجر سے گزرنے کے بعد مجھے اپنے کندھے کو سُن یا بے حس کروانا پڑا۔ کندھے کی چوٹ میرے لئے نئی نہیں ہے۔ میں کئی مرتبہ سرجری سے گزر چکی ہوں۔ ایک مرتبہ 2008 میں بھی مجھے کندھے کی سرجری اور سخت فزیو تھراپی سے گزرنا پڑ ا تھا۔ لیکن پچھلے اگست کے یو ایس اوپن میں کندھے کے پروسیجر کے فوری بعد کورٹ میں اترنا میرے لئے بہت بڑا مرحلہ تھا۔ اس روز مجھے احساس ہو گیا کہ میری جسمانی تکلیف میرے لئے توجہ بھٹکانے کا سبب بن رہی ہے۔

ماریا نے لکھا ہے کہ اب جب کہ میں اپنی زندگی کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہی ہوں، میں ہر اس شخص کو ، جو کسی بھی میدان میں کامیاب ہونا چاہتا ہے، بتانا چاہتی ہوں، کہ اپنی صلاحیت پر شک کرنا اور دوسروں کی رائے زنی کا نشانہ بننا لازم و ملزوم ہیں۔ آپ ایک سو مرتبہ ناکام ہونگے، اور دنیا آپ کو دیکھ رہی ہو گی۔ اسے قبول کیجئے۔ اپنے اوپر بھروسہ کیجئے، آپ کامیاب ہونگے۔

1987 میں روس میں پیدا ہونے والی شیروا پوا نے چار سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کیا تھا۔

وہ چھ سال کی عمر میں ماسکو میں ہونے والی ایک ٹینس نمائش میں کھیلتے ہوئے، ٹینس کی سابق عالمی چیمپئین مارٹینا نیورا ٹی لیوا کی نظر وں میں آئیں.

1996 میں امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک ٹینس اکیڈمی سے ٹینس کی باقاعدہ تربیت کا آغاز کیا اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

2003 میں انہوں نے ٹینس کی دنیا کے سب سے بڑے اعزاز گرینڈ سلام ٹائٹل کے لئے کھیل کے بین الاقوامی میدان میں قدم رکھا۔

2004 میں صرف سترہ سال کی عمر میں انہوں نے ٹینس کی دنیا کی ایک اور سٹارکھلاڑی سرینا ولئیمز کو شکست دے کر ومبلڈن میں ہونے والے ٹینس مقابلے جیتتے اور گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کیا۔

اس کے بعد بین الاقوامی ٹینس میں ماریا کے لئے کامیابیوں کا ڈھیر لگ گیا۔

2006 میں یو ایس اوپن، 2008 میں آسٹریلین اوپن، 2012 میں فرینچ اوپن، اور 2014 میں دوبارہ فرینچ اوپن جیت کر ماریا شیرا پوا نے ٹینس کی دنیا میں کامیابی کی تاریخ رقم کر دی۔

لیکن 2017 سے 2020 کے درمیان، فٹنس مسائل کی وجہ سے، گرینڈ سلام میں واپسی کی ان کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

اور اب انہوں نے بے حد خاموشی سے اور کسی الوداعی ٹورنامنٹ کے بغیر عالمی ٹینس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG