رسائی کے لنکس

پاکستان بھارت بہتر تعلقات وقت کی ضرورت


سیاچن
سیاچن

ارکانِ پارلیمنٹ کے وفود کی ملاقات میں ویزا قوانین میں نرمی، سیاچن اور سر کریک جیسے تنازعات کو جلد از جلد حل کرنے پر بھی زور دیا گیا

بھارت اور پاکستان کے ارکانِ پارلیمنٹ کے مابین چوتھے دور کے مذاکرات جمعے کے روز مکمل ہوگئے۔

اِس موقعے پر اُنھوں نے دونوں ملکوں کے مابین بہتر تعلقات کے قیام پر زور دیا اور تجارتی معاہدوں میں تیزی لانے اور واہگہ اٹاری سرحد پر ہونے والی پیریڈ کو مزید دوستانہ بنانے جیسی متعدد تجاویز پیش کیں۔

اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ تعلقات میں بہتری لانے کے لیے دونوں ملکوں کو یکطرفہ اقدامات پر بھی غور کرنا چاہیئے۔

دوطرفہ مذاکرات کے آخر میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں زور دیا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین بہتر تعلقات کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔
اُنھوں نے ویزا قوانین میں نرمی اور سیاچن اور سر کریک جیسے تنازعات کو جلد از جلد حل کرنے پر بھی زور دیا۔

ارکانِ پارلیمنٹ نے دونوں حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ گروپ سیاحتی ویزا ، بزنس ویزا اور موقع پر پہنچنے کےوقت ویزا جاری کرنے کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے مابین جو کچھ طے پایا ہے اُس پر جلد از جلد دستخط کریں۔

اُنھوں نے عوام سے عوام کے مابین رابطے میں تیزی اور تعلیم، صحت اور میڈیا جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کے مواقع تلاش کرنے پر بھی زور دیا۔اُنھوں نے اپنی اپنی سزائیں مکمل کرنے والے قیدیوں کو رہا کرنے کی اپیل بھی کی۔
اِس سے قبل، پاکستان کے 13رکنی وفد جِس کی قیادت سینیٹ میں ڈپٹی لیڈر صابر علی بلوچ کررہے ہیں۔

بھارتی ارکانِ پارلیمنٹ اور تجارتی سربراہوں سے الگ سے ملاقات کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ یشونت سنہا کی قیادت میں 59بھارتی ارکان ِ پارلیمنٹ اور پاکستانی وفد کے مذاکرات ہوئے۔بھارتی وفد میں کانگریس کے منی شنکر آئر اور بی جے پی کے مختار عباس نقوی بھی شامل تھے۔

وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے، لوک سبھا کی اسپیکر میرا کمار نے کہا کہ، ’ ہمار ی خوش بختی ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ہمسایہ ملک ہیں۔ ہمارے رشتے تاریخی ہیں۔ بھارتی عوام پاکستانی عوام کے ساتھ مستحکم اور پُر امن رشتے چاہتے ہیں‘۔
ملاقات کے دوران، سارک چیمبر آف کامرس کے صدر وکرم جیت سنگھ سہانی نے دورے کو بہت بامقصد اور اہم بتایا اور دونوں ملکوں کے مابین تجارتی فروغ پر زور دیا۔

یہ وفد ہفتے کے روز پٹنہ جائے گا اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کرکے ریاست میں تجارتی مواقع کے امکانات تلاش کرے گا۔
  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG