رسائی کے لنکس

حکومت سندھ کی جانب سے ’ایمرجنسی فنڈز‘ دینے کا فیصلہ


ریسکیو
ریسکیو

صوبہ سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہونے والے نقصانات سے بروقت نہ نمٹنےکے باعث صوبے کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا

حکومت سندھ کی جانب سے ناگہانی آفات سے نمٹنے ،بروقت امداد کی فراہمی اور ریسکیو سروس کو مزید بہتر بنانے کیلئے’ایمرجنسی فنڈ‘ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ ریلیف اور ریسکیو سروس کیلئے 5 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، صوبہٴ سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہونےوالے نقصانات سے بروقت نہ نمٹنےکے باعث صوبے کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

روزنامہ جنگ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اس سلسلے میں پیش کی جانے والی ایک سمری کی منظوری دے دی ہے اور جلد اس فنڈ کا باضابطہ قیام بھی کیا جائیگا ۔ محکمہٴ ریلیف نے ناگہانی آفات کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ایمرجنسی ہیلپ ڈیسک بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو تمام متعلقہ محکموں سے رابطے میں رہیگی۔

پاکستان میں ریسکیوادارے حکومتی عدم توجہ کے باعث وسائل کی کمی کا شکار ہیں اگر کہیں بڑا سانحہ رونما ہوجائے تو ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنےوالے ادارے اپنی مدد آپ کے تحت کاروائیاں کرلیتے ہیں مگر بروقت امداد فراہم نہیں کرپاتے جس کے لئے یہ فنڈز فائدہ مند ثابت ہوں گے اور سانحے اور آفات پر بڑی حد تک قابو پانے میں مدد ملےگی۔

گزشتہ ماہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں آتشزدگی کا واقعہ بھی ایک ایسی مثال ہے جس میں وسائل کی کمی کے باعث مناسب سہولتوں کی عدم فراہمی کےباعث درجنوں افراد جان کی بازی ہارگئے تھے اور کروڑوں روپے کا مالی نقصان بھی ہوا تھا۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری کے بعد بھی متعدد فیکٹریاں جل کر خاکستر ہوچکی ہیں ، اس کے علاوہ سندھ میں سیلاب کے باعث صوبہٴ سندھ کا بڑا حصہ تباہی کا شکار ہوا۔
XS
SM
MD
LG