سنگاپور کے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے انڈونیشیا کے چار شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے جو مبینہ طور پر داعش میں شامل ہونے کے لیے شام جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
ان چاروں کو اتوار کو گرفتار کرکے انڈونیشیا کے باتم جزیرے پر واپس بھیج دیا گیا ہے۔
سنگاپور کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس نے انڈونیشیا میں حکام کو ان افراد کی واپسی کے متعلق اطلاع دے دی ہے۔
باتم کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی ان چاروں کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
تمام مشتبہ دہشت گردوں، جن میں ایک 15 سالہ لڑکا بھی شامل ہے، کا تعلق انڈونیشیا کے جاوا جزیرے سے ہے۔
حکام کے مطابق انہوں نے جکارتہ سے سنگاپور کا سفر کیا اور پھر ملائشیا میں جوہور جانے کے بعد سنگاپور واپس آ گئے۔
گزشتہ ماہ سنگاپور کے حکام نے تعمیراتی کام سے وابستہ بنگلہ دیش کے 26 شہریوں کو القاعدہ اور داعش کے نظریات کی ترویج کرنے پر گرفتار کر کے ملک بدر کیا تھا۔
سنگاپور کی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ اس گروہ کے متعدد افراد نے بیرون ملک مسلح تشدد کے منصوبے پر غور کیا تھا مگر انہوں نے سنگاپور میں کسی حملے کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی۔ ان میں سے کچھ نے مشرق وسطیٰ میں مسلح "جہاد" میں حصہ لینے پر غور کیا تھا۔