رسائی کے لنکس

توشہ خانہ کیس میں سزا معطل: 'قیدی نمبر 804 کو رہا نہیں ہونے دیا جائے گا'


پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا معاملہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ ہے۔ تحریکِ انصاف کے حامی جہاں اس فیصلے پر خوش ہیں تو وہیں بعض حلقے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر #ImranKhan اور #اٹک_جیل_پہنچو ٹاپ ٹرینڈ رہے۔

عمران خان کی سزا معطلی پر سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس کا 'گڈ ٹو سی یو' اور 'وشنگ یو گڈ لک' کا پیغام اسلام آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔

انہوں نے کہا کہ نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔

تحریکِ انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے اپنے ردِعمل میں عدالتی فیصلے کو پاکستان میں نظامِ انصاف کے لیے سنہری دن قرار دیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب اگر عمران خان کو رہا کرنے کے بجائے کسی اور کیس میں گرفتار کیا گیا تو یہ بدنیتی ہو گی۔

جمعیت علماء اسلام (ف) کے حافظ حمد اللہ نے سوال اُٹھایا کہ کیا عمران خان کی سزا معطلی بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں کا نتیجہ تو نہیں؟

سابق وزیرِ قانون رانا ثناء اللہ نے 'ایکس' پر لکھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی تلاشی سے بہت بھاگے ہیں۔ لیکن ان کی چوریاں سب کے سامنے ہیں۔

سینئر صحافی حامد میر نے اپنے ردِعمل میں کہا کہ کیا اب پی ٹی آئی کے وکلا جسٹس عامر فاروق سے معافی مانگیں گے؟

سینئر صحافی سلیم صافی نے لکھا کہ پی ٹی آئی والے اس جج کے فیصلے پر جشن منا رہے ہیں جنہیں وہ جانب دار قرار دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور اُن کے وکلا اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اُنہیں عمران خان کے کیسز سے الگ کرنے کے مطالبات کرتے رہے ہیں۔

تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے 'ایکس' پر لکھا کہ قیدی نمبر 804 کو رہا نہیں ہونے دیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جس طرح توشہ خانہ کیس چلایا گیا جس طرح سپریم کورٹ نے کیس اُڑا کر رکھ دیا تو اُصولی طور پر فیصلہ بریت کا آنا چاہیے تھا۔

XS
SM
MD
LG