رسائی کے لنکس

صومالیہ: 16 امدادی تنظیموں پر پابندی


صومالیہ: 16 امدادی تنظیموں پر پابندی
صومالیہ: 16 امدادی تنظیموں پر پابندی

صومالیہ کی عسکریت پسند تنظیم الشباب کے باغیوں نے اپنے زیر قبضہ ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں 16 بین الاقوامی امدادی نتظیموں پر پابندی لگاتے ہوئے ان کے دفتر پر چھاپے مارے ہیں۔

القاعدہ سے منسلک عسکریت پسند تنظیم نے پیر کے روز اپنے ایک بیان امدادی تنظیموں پر الزام لگایا ہے کہ وہ علاقے میں سیکولرازم ، بے راہ روی اور بقول ان کے ایک اسلامی ملک میں جمہوری روایات کو نقصان پہنچانے کا کام کررہی ہیں۔

جن امدادی تنظیموں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں چھ کا تعلق اقوام متحدہ سے ہے۔ ان میں عالمی ادارہ صحت، بچوں کا امدادی ادارہ اور عالمی ادارہ برائے پناہ گزین شامل ہیں۔

باغیوں کے زیر قبضہ قصبوں میں مسلح عسکریت پسندوں نے امدادی تنظیموں کے دفتر بند کرادیے اور ان کے آلات لوٹ لیے۔

ایک اور خبر کے مطابق پیر کے روز دارالحکومت موگادیشو میں بم دھماکوں کے ایک سلسلے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے جن میں سے دو افراد ، یعنی ایک عورت اور ایک بچہ، اسپتال میں بم حملے کا نشانہ بن کر ہلاک ہوئے۔

عینی شاہدوں نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ اسپتال میں ہونے والے بم دھماکے میں ایک شیر خوار بچہ اور ایک مریضہ ہلاک ہوئی۔

کسی نے فوری طورپر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

اقوام متحدہ کا کہناہے کہ صومالیہ کے تین علاقوں میں اب بھی قحط کی صورت حال ہے اور وہاں تقریباً ڈھائی لاکھ افراد کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG