رسائی کے لنکس

صومالیہ میں کار بم حملے میں 20 افراد ہلاک، حملہ آور گرفتار


صومالیہ کے صدرمقام موغادیشو میں کار بم حملے کے بعد امدادی کارروائیاں۔ اس حملے میں 20 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ 26 نومبر 2016
صومالیہ کے صدرمقام موغادیشو میں کار بم حملے کے بعد امدادی کارروائیاں۔ اس حملے میں 20 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ 26 نومبر 2016

کمشنر نے بتایا کہ صدر کا قافلہ بم پھٹنے سے آدھ گھنٹہ پہلے مارکیٹ کے پاس سے گذرا تھا لیکن فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ حملہ آور کا ہدف صدر کا قافلہ تھا۔

صومالی صدر حسن شیخ محمود نے کہا ہے کہ دارالحکومت موغادیشو میں ہفتے کے روز ایک پرہجوم بازار میں کار بم حملے کے سلسلے میں، جس میں کم ازکم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے، ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔

موغادیشو میں ملک کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے دوسرے مرکز کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےصدر نے کہا کہ آج جس شخص نے عام شہریوں پر یہ مہلک حملہ کیا تھااسے سیکیورٹی فورسز نے پکڑ لیا ہے ۔

سیکیورٹی عہدے داروں کے مطابق ہفتے کے روز دوپہر کے وقت ایک شخص نے باروسے بھری ایک کار مضافاتی علاقے افسیونی میں پھلوں اور سبزیوں کی ایک کھلی منڈی کے داخلے کے راستے پر کھڑی کر دی۔

ضلع وابری کے کمشنر حسین اولوسونے بتایا کہ جب سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے وہاں سے گاڑی ہٹانے کے لیے کہا تو اس نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس نے زخمی حالت میں بھاگنے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے پکڑ لیا اور اب وہ حراست میں ہے۔

کمشنر نے بتایا کہ صدر کا قافلہ بم پھٹنے سے آدھ گھنٹہ پہلے مارکیٹ کے پاس سے گذرا تھا لیکن فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ حملہ آور کا ہدف صدر کا قافلہ تھا۔

صومالیہ کا اسلام پسند گروپ الشباب موغادیشو میں اکثر اس طرح کے دہشت گرد حملے کرتا ہے، لیکن فوری طور پر اس گروپ کی جانب سے حملہ کرنے کا دعوی سامنے نہیں آیا۔

XS
SM
MD
LG