رسائی کے لنکس

صومالیہ: الشباب کے 11 سرغنوں کے سر کی قمیت مقرر


برآمد ہونے والا اسلحہ
برآمد ہونے والا اسلحہ

جمعرات کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق، الشباب کے سربراہ احمد عمر ابو عبید کی گرفتاری میں مدد دینے والے کو ڈھائی لاکھ ڈالر دئے جائیں گے، جبکہ دیگر 10 لیڈروں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو ایک سے ڈیرھ لاکھ امریکی ڈالر انعام دئے جائیں گے

صومالی حکومت نے کینیا کے حالیہ قتل عام میں ملوث دہشت گردوں اور مسلح گروہوں کے سرغنوں سمیت، الشباب کے 11 لیڈروں کے سر کی قیمت مقرر کردی ہے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق، الشباب کے سربراہ احمد عمر ابو عبید کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو ڈھائی لاکھ ڈالر دئے جائیں گے، جبکہ دیگر 10 لیڈروں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو ایک سے ڈیرھ لاکھ امریکی ڈالر انعام دئے جائیں گے۔

سرکاری ترجمان، رضوان حاجی ابی ولی نے ’وائس اف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ جن لوگوں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لئے انعام کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں کینیا یونیورسٹی میں قتل عام کے ماسٹر مائنڈ محمد محمود بھی شامل ہے۔

ترجمان کے مطابق، انعام ان ملزمان کی گرفتاری یا ان کی ہلاکت میں مدد دینے والوں کو دئے جائیں گے۔

کینیا پہلے ہی محمود کی گرفتاری یا ہلاکت میں مدد دینے والوں کے لئے دو لاکھ امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان کر چکا ہے۔

صومالی حکومت کے پاس ان مسلح گروہوں کی پناہ گاہوں پر حملے کے لئے فضائی قوت موجود نہیں، جس کی وجہ سے علاقہ اب بھی الشباب کے کنڑول میں ہے۔ اس لئے، یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا دہشت گردوں کے بارے میں ملنے والی اطلاعات امریکہ کو دی جائے گی؟

امریکی افواج نے گزشتہ ستمبر میں صومالیہ میں متعدد ڈرون حملے کئے تھے، جن میں سے ایک حملے میں الشباب کا سابق سربراہ احمد عابدی ہلاک ہوا تھا۔

XS
SM
MD
LG