رسائی کے لنکس

جنوبی افریقہ: کنیسنا میں آتش زدگی سے دس ہزار لوگوں کا انخلا


جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں فائر فائٹر جنگلی آب بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو
جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں فائر فائٹر جنگلی آب بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو

ویسٹرن کیپ کی مقامی حکومت کے ترجمان جیمز برنٹ سٹیان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ گذشتہ رات بھڑک اٹھنے والی آگ سے کنیسنا کے علاقے میں 8 سے 10 ہزار تک آبادی متاثر ہوئی ہے جنہیں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کے ایک ساحلی علاقے میں پھیلنے والی جنگلی آگ نے تفریحی قصبے کنیسنا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے بعد تقریباً دس ہزار لوگوں کو علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانا پڑا۔

جمعرات کے روز عہدے داروں نے بتایا کہ ہواؤں کے جھکڑ چلنے سے جنگل میں لگنے والی آگ میں شدت پیدا ہوئی اور اس نے قصبے کے گھروں اور لوگوں کی املاک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آتش زدگی سے اب تک آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے تین کا تعلق کنیسنا کے علاقے سے ہے۔

منگل کے روز کیپ ٹاؤن کے علاقے میں گذشتہ تین عشروں کا بدترین طوفان آیا جس کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرے اور مشرق کی سمت جانے والے راستے کو ، جسے جنوبی افریقہ میں ’گارڈن روٹ‘ کہا جاتا ہے، نقصان پہنچا۔

ویسٹرن کیپ کی مقامی حکومت کے ترجمان جیمز برنٹ سٹیان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ گذشتہ رات بھڑک اٹھنے والی آگ سے کنیسنا کے علاقے میں 8 سے 10 ہزار تک آبادی متاثر ہوئی ہے جنہیں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے جنگلی جھاڑیوں میں لگی ہوئی آگ کی شدت میں اضافہ کیا اور اسے دوسرے علاقوں تک پھیلنے میں مدد دی۔

علاقے کی 20 مضافاتی بستیاں آگ کی لپیٹ میں آ گئیں، جہاں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے انتظامیہ نے بسوں اور ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا۔

جنوبی افریقہ کے موسمیات کے ادارے کے مطابق کیپ ٹاؤن کے ہوائی اڈے کے مضافات میں 37 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جب کہ دوسرے قریبی علاقوں میں 131 ملی میٹر تک بارش ہوئی۔

نشیبی علاقوں کی کچی آبادیوں کے لیے بارش تباہی لے کر آئی اور لوگوں کے جست کی چادروں اور گھانس پھونس سے بنے ہوئے گھر سیلابی ریلوں میں بہہ گئے۔

کیپ ٹاؤن کی کچی آبادیاں ایک صدی کی بدترین خشک سالی کی پریشانیوں کا سامنا کر رہی تھیں۔

XS
SM
MD
LG