جنوبی افریقہ میں ایک جج نے معروف ایتھلیٹ آسکر پسٹوریئس کو اپنی دوست کے قتل یا قتل عمد کے الزام میں بے گناہ قرار دے دیا ہے۔
جمعرات کو پریٹوریا کی عدالت میں جج تھوکوزیل مسیپا نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پسٹوریئس اپنا اسلحہ استعمال کرنے چاہتے تھے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ قتل کرنا چاہتے تھے۔
جج نے قتل عمد سے متعلق شواہد کو "صریحاً واقعاتی" قرار دیا۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ پسٹوریئس نے گزشتہ سال دانستہ طور پر اپنی دوست ریوا اسٹینکام پر بند دروازے کے پیچھے سے گولی چلائی۔
پسٹوریئس کا موقف رہا ہے کہ ان کا خیال تھا کہ رات کو ان کے گھر میں کوئی زبردستی گھس آیا ہے اور وہ اس پر گولی چلا رہے ہیں۔
آسکر پسٹوریئس "بلیڈ رنر" کے نام سے مشہور ہیں کیونکہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہونے کے باوجود انھوں نے مصنوعی ٹانگوں کے ساتھ اولمپک مقابلوں میں حصہ لے کر نئی تاریخ رقم کی تھی۔
اس موقع پر عدالت میں موجود پسٹوریئس فیصلہ سنتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
ان پر ابھی غیر ارادی طور پر قتل کرنے کا الزام باقی ہے اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے تو انھیں 15 سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔