رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا کی انتباہی فائرنگ، شمالی کوریا کی کشتی کی پسپائی


جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ انتباہی فائرنگ کے بعد شمالی کوریا کی کشتی فوری طور پر دونوں ممالک کی شمالی سمندری سرحد پر اپنے علاقے کی طرف واپس چلی گئی۔

سیول کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی ایک کشتی کے بحیرہ زرد کے جنوبی حصے میں داخل ہونے کے بعد جنوبی کوریا کی ایک کشتی نے انتباہی فائرنگ کی۔

جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق انتباہی فائرنگ کے بعد شمالی کوریا کی کشتی فوری طور پر دونوں ممالک کی شمالی سمندری پر اپنے علاقے کی طرف واپس چلی گئی۔

اس طرح کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح دس بج کر بیس منٹ پر ہونے والی 'دراندزای' ارادی طور پر کی گئی تھی۔

اس طرح کی دراندازی ایک معمول کی بات ہے جب کہ شمالی کوریا نے بحیرہ زرد کی اس سرحد کو تسلیم نہیں کیا جو کوریائی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کی طرف سے متعین کی گئی تھی۔

چھوٹے پیمانے پر ہونی والی دراندازی بعض اوقات سنگین جھڑپوں میں تبدیل ہو جاتی ہے جیسا کہ اس وقت ہوا جب 2010 میں شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے یونپیانگ جزیرہ پر بمباری کی جس سے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان 1950 کی جنگ، امن معاہدے کی بجائے ایک عارضی جنگ بندی کے تحت ختم ہونے کے بعد دونوں ہمسایہ ملک اب بھی تکنیکی طور پر حالت جنگ میں ہیں۔

XS
SM
MD
LG