جنوبی کوریا کے صدر لی مینگ باک نے سابق صوبائی گورنر کِم تائی ہو کو اتوار کے روز وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے تاہم ان کی تعیناتی کے لیے پارلیمان کی منظوری لازمی ہے۔
صدر لی کے ترجمان کے مطابق یہ نامزدگی کابینہ میں کی گئی اس ردوبدل کا حصہ ہے جس میں تعلیم سمیت متعدد شعبوں کے وزراء کو تبدیل کیا گیا ہے البتہ خارجہ، دفاع اور اتحاد کے وزراء اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔
جنوبی کوریا میں وزیراعظم کا عہدہ دوسرا بلند ترین پر ،محض رسمی عہدہ ہے، کیوں کہ وزیراعظم کو بہت کم اختیارات حاصل ہیں۔
صدر لی نے کابینہ میں تبدیلیوں کا اعلان حکمراں جماعت گرینڈ نیشنل پارٹی کی گذشتہ ہفتے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب جنوبی کوریا میں جاری بحری مشقوں کے سلسلے میں سیول اور پیانگ یونگ کے درمیان کشیدگی پائی جا رہی ہے۔