رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کے بیرون ملک ریستوران کے کئی کارکن منحرف: جنوبی کوریا


بیجنگ میں شمالی کوریا کی سرپرستی میں قائم ایک ریستوران (فائل فوٹو)
بیجنگ میں شمالی کوریا کی سرپرستی میں قائم ایک ریستوران (فائل فوٹو)

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان چو جون ہائی اُک نے معمول کی نیوز بریفنگ میں ان کارکنوں کے فرار ہونے کی تصدیق کی لیکن نا تو ان کی تعداد کے بارے میں اور نا ہی یہ بتایا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں۔

جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی سرپرستی میں بیرون ملک چلنے والے ایک ریستوران سے کئی کارکن کام چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔

شمالی کوریا کے منحرفین کی طرف سے سیول میں قائم ایک ویب سائیٹ 'نیو فوکس' نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شنگھائی میں موجود ایک ریستوران جس کی شناخت نہیں کی گئی ہے کے تین کارکن ایک تیسر ے ملک فرار ہو گئے ہیں۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان چو جون ہائی اک نے معمول کی نیوز بریفنگ میں ان کارکنوں کے فرار ہونے کی تصدیق کی لیکن نا تو ان کی تعداد کے بارے میں اور نا ہی یہ بتایا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں۔

چو نے کہا کہ "ہم شمالی کوریا کے ان منحرفین کی حفاظت کے پیش نظر ، سفارتی معاملات اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کی بنا پر اس بارے میں مزید تفصیل نہیں بتا سکتے ہیں"۔

بیرون ملک کام کرنے والے شمالی کوریا کے کارکنوں کے فرار ہونے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ گزشتہ ماہ چین میں قائم شمالی کوریا کے ایک ریستوارن کے 13 کارکن منحرف ہو گئے تھے۔

شمالی کوریا، جنوبی کوریا پر ان کارکنوں کو اغوا کرنے کا الزام عائد کرتا ہے جبکہ جنوبی کوریا اس الزام سے انکاری ہے۔

شمالی کوریا بیرون ملک لگ بھگ 130 ریستوران چلا رہا ہے اور ان میں سے زیادہ تعداد چین میں ہے۔

شمالی کوریا سے منحرف ہونے والوں کی پہلی ترجیح جنوبی کوریا میں آباد ہونے کی ہوتی ہے۔

دونوں ممالک 1950 کی دہائی میں عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت ختم ہونے والے تنازع کے بعد سے تکنیکی طور پر حالت جنگ میں ہیں اور حالیہ سالوں میں دونوں ملکوں کے درمیان سخت بیانات کے تبادلے کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG