رسائی کے لنکس

'اسپیس ایکس' کے چار خلابازوں کی بحفاظت زمین پر واپسی


خلاباز میگھن مک آرتھر۔ (ناسا کی فراہم کردہ تصویر)
خلاباز میگھن مک آرتھر۔ (ناسا کی فراہم کردہ تصویر)

خلائی اسٹیشن کا 200 روزہ مشن مکمل کرنے کے بعد 'اسپیس ایکس' کے چار خلاباز پیر کو زمین پر واپس پہنچ گئے۔ یہ مشن گزشتہ موسم بہار میں خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا تھا۔

کیپسول جس میں چار خلاباز سوار تھے رات گئے فلوریڈا میں پنساکولا کے ساحل پر اترا، جو میکسیکو کے خلیج کے علاقے میں واقع ہے۔ یوں لگتا تھا کہ کوئی چمکتا ہوا شہاب ثاقب ہے جس میں سے پیراشوٹ کے ذریعے چاروں شان سے نیچے اترے۔

انھیں لینے کے لیے 'رکوری زون' میں کشتیاں تیار کھڑی تھیں جو انھیں بٹھانے کے لیے فوری طور پر حرکت میں آئیں۔

جنوبی کیلی فورنیا سے 'اسپیس ایکس' مشن کے کنٹرول نے ریڈیو پیغام میں بتایا کہ ''اسپیس ایکس کی جانب سے کرہ ارض واپس پہنچنے پر آپ کا خیرمقدم کیا جاتا ہے''۔ ایک گھنٹے کے اندر چاروں خلاباز کیپسول سے باہر آئے اور رکوری شپ کے عملے کے ساتھ آن ملے۔

'اسیس ایکس' عملے کی واپسی
'اسیس ایکس' عملے کی واپسی

وہ آٹھ گھنٹے قبل بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن سے روانہ ہوئے تھے تاکہ ان کی جگہ آنے والے متبادل خلانورد بدھ کی رات سے وہاں ٹھہرنا شروع کر سکیں۔

شیڈول کے مطابق، نئے خلاباز پہلے اسپیس اسٹیشن کے اندر داخل ہونے والے تھے، لیکن خراب موسم اور ایک خلانورد کی طبیعت ناساز ہونے کی اطلاع کے باعث ناسا نے ترجیح بدل دی تھی۔ خوش آمدید کہنے کے فرائض اب ایک امریکی اور دو روسیوں کے ذمے ہو گی، جو اس وقت اسپیس اسٹیشن پر موجود ہیں۔

خلائی جہاز سے باہر آنے کے بعد،جرمن خلانورد میتھیاس مورر نے کہا کہ اسپیس اسٹیشن میں داخل ہونے کا منتظر رہنا مشکل مرحلہ تھا۔ امید ہے ہر چیز صاف ستھری ہوگی۔ وہ ڈیڑھ سال کے اندر، ناسا کی اسپیس ایکس کے فلائیٹ کرو میں شامل چوتھے رکن ہیں۔

ناسا کے خلاباز شان کمبرو اور میگھن مک آرتھر، جاپان کی اکی ہیکو ہوشیدا اور فرانس کے تھومس پسکے بھی پیر کی صبح واپس آنے والے تھے لیکن 'ریکوری' کے علاقے میں تیز آندھی کے باعث ان کی واپسی میں تاخیر کی گئی۔

XS
SM
MD
LG