سری لنکا میں حکمران اتحادنے ملک میں 8 اپریل کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کرلی ہے۔ لیکن صرف چھ نشستوں کی کمی سے اُسے دو تہائی اکثریت نہ مل سکی جو صدر کو آئین میں ترمیم کا اختیار دیتی ہے۔
بدھ کے روز اعلان کر دہ نتائج کے مطابق مہندہ راجاپاکسے کی قیادت میں قائم یونائیٹڈ پیپلز فریڈم نامی سیاسی اتحاد نے پارلیمان کی 225 میں سے 144 نشستیں حاصل کی ہیں۔
مخالف سیاسی اتحاد یونائیٹڈ نیشنل پارٹی نے 60 ، سابقہ باغی جماعت تامل نیشنل الائنس نے 14 اور سری لنکن فوج کے سابق سربراہ سارتھ فونسکا کے ڈیموکریٹک نیشنل الائنس نے سات نشستیں جیتیں ہیں۔
منگل کو ملک کے دو اضلاع میں دوبارہ پولنگ کے بعد الیکشن حکام نے سرکاری نتائج کا اعلان کیا ہے۔ ان اضلاع میں 8 اپریل کو ووٹنگ کے دوران دھاندلی کی وجہ سے انتخابات منسوخ کردیے گئے تھے۔
نومنتخب پارلیمنٹ کا افتتاحی اجلاس جمعرات کو ہوگا۔ پارلیمانی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 61.3 فیصد رہی اور عام انتخابات کا انعقاد صدارتی انتخابات کے دو ماہ بعد کیا گیا جس میں راجاپاکسے نے زبردست فتح حاصل کی تھی۔
مئی 2009 ء میں تامل ٹائیگر کی 26 سال سے جاری بغاوت کا سرکچلنے کے بعد سری لنکا میں پہلی مرتبہ پر امن ماحول میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کیا گیاہے۔