رسائی کے لنکس

سری لنکا میں عورتیں قرض چکانے کے لیے گردے بیچ رہی ہیں


سری لنکا میں خواتیں تشدد اور حقوق کی پامالی کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ کولمبو مارچ 2018
سری لنکا میں خواتیں تشدد اور حقوق کی پامالی کے خلاف مظاہرہ کر رہی ہیں۔ کولمبو مارچ 2018

سری لنکا کے خانہ جنگی سے متاثرہ علاقوں میں جنگ میں ہلاک ہونے والے مردوں کی بیوائیں اور دوسری خواتین قرض چکانے کے لیے اپنے گردے فروخت کر رہی ہیں۔

قرضوں کے انسانی حقوق پر اثرات سے متعلق اقوام متحدہ کے ایک آزاد ماہر جون پابلو بوہوسلاوسکی نے بتایا کہ قرض وصول کرنے والے خواتین سے جنسی تعلق قائم کرنے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔

سری لنکا سے واپسی پر انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بعض أوقات خواتین کو قرضہ وصول کرنے والوں کی جانب سے نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ بعض واقعات میں اپنے قرضے کی واپسی کے لیے اپنے گردے بیچنے کی کوشش کی۔

سری لنکا میں 37 سال تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے نتیجے میں لاکھوں عورتیں بیوہ ہوئیں۔ خانہ جنگی کا تو 7 سال پہلے خاتمہ ہو گیا تھا لیکن بہت سی خواتین کو زندہ رہنے کے لیے چھوٹے قرضوں کا سہارا لینا پڑا۔

مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق قرض نہ چکانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی پریشانیوں سے تنگ آکر درجنوں عورتیں خودکشی کر چکی ہیں۔

بوہوسلاوسکی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ خواتین کو دیا جانے والا قرض سود در سود ہوتا ہے اور اس پر سود کی سالانہ شرح 220 فی صد تک جا پہنچتی ہے۔

دو مہینے پہلے سری لنکا کی حکومت نے دو لاکھ خواتین کے قرضے معاف کر دیے تھے جو ادھار لی گئی رقم واپس کرنے کے قابل نہیں تھیں اور قرض پر سالانہ سود کی انتہائی حد 30 فی صد مقرر کر دی تھی۔

رپورٹ میں حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مزید عورتوں اور مردوں کے قرضے معاف کرے اور قرض کے سلسلے میں سخت تر قوانین نافذ کرے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سری لنکا میں چھوٹی سطح کے قرضوں کی کل مالیت تقریباً 9 ارب روپے ہے۔

XS
SM
MD
LG