رسائی کے لنکس

کشمیر میں حد بندی لائن پر فائرنگ؛ دو بھارتی فوجی ہلاک، ایک زخمی


فائل
فائل

بھارتی عہدیداروں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے طرف سے کی گئی فائرنگ اور شیلنگ ’’بلا اشتعال تھی‘‘ اور ’’یہ سرحدوں پر نومبر 2003ء سے نافذ فائر بندی کی تارہ خلاف ورزی تھی‘‘۔ ادھر، پاکستان نے اس الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے

پیر کو بھارتی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ متنازع کشمیر کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن کے پونچھ علاقے میں پاکستانی فوج نے دو بھارتی چوکیوں کو خودکار ہتھیاروں اور راکٹ سے داغے گئے بموں سے ہدف بنایا، جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کا ایک نائب صوبیدار پرمجیت سنگھ اور بارڈر اسکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک ہیڈ کانسٹیبل پریم ساگر ہلاک ہوئے، جبکہ ان کا ایک ساتھی زخمی ہوگیا۔

ادھمپور میں بھارتی فوج کی شمالی کمان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کی طرف سے پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بھارتی چوکیوں پر کی گئی فائرنگ اور شیلنگ کے ساتھ ہی پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم نے مارے گئے فوجیوں کی لاشیں مسخ کردیں۔

پاکستان نے اس الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے۔ بھارت نے گزشتہ سال کے نومبر مہینے میں بھی پاکستانی فوج کی بارڈر ایکشن ٹیم پر وادئ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں حد بندی لائن کے مژھل سیکٹر میں مارے گئے تین بھارتی فوجیوں میں سے ایک کی لاش کی بے حُرمتی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ لیکن، پاکستان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’بھارت کا دعویٰ جھوٹا اور بے بنیاد ہے‘‘۔ اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا تھا کہ ’’پاکستانی فوج ایک پیشہ ور اور نظم و ضبط کی پابند فوج ہے جو اس طرح کی حرکت ہرگز نہیں کر سکتی‘‘۔

بھارتی فوج کی طرف سے پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے پیش آنے والے مبینہ واقعے کے بارے میں جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پاکستانی فوج کی تازہ حرکت گٹھیا اور قابلِ مذمت ہے‘‘ اور ’’یہ فوجی روایات اور اقدار کی نفی کرتی ہے‘‘۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’اس حرکت کا مناسب وقت پر موزون جواب دیا جائے گا‘‘۔

بھارتی عہدیداروں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ ’’پاکستانی فوج کے طرف سے کی گئی فائرنگ اور شیلنگ بلا اشتعال تھی اور یہ سرحدوں پر نومبر 2003 سے نافذ فائیر بندی کی تارہ خلاف ورزی تھی‘‘۔

اس سے پہلے پونچھ سے پہنچنے والی اطلاعات میں عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دو بھارتی فوجی حد بندی لائن پر ہونے والی فائرنگ اور شیلنگ میں شدید طور پر زخمی ہوگئے اور جب انہیں اسپتال پہنچایا گیا تو وہ دم توڑ چکے تھے۔

پونچھ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں طرفین کے درمیان اکثر ہلکے اور درمیانی درجے کے ہتھیاروں کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے اور وہاں اور حد بندی لائن اور بین الاقوامی سرحد یا ورکنگ بوانڈری کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے اس طرح کے ہر واقعے کے بعد دونوں ملک ایک دوسرے پر پہل کرنے اور فائیر بندی توڑنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

دریں اثناٴ، پیر کی سہہ پہر کو مسلح افراد نے نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے جنوبی ضلع کلگام میں ایک بینک کی کیش وین پر کئے گئے حملے کے دوراں پانچ پولیس محافظوں اور دو بینک ملارمین کو ہلاک کر دیا۔

عہدیداروں کے مُطابق، کیش وین خالی تھی اور فوجی وردیوں میں ملبوس حملہ آوروں نے غالبا" غصے میں آکر محافظوں کو گولی مار دی۔ حملہ آورموقعہٴ واردات سے بھاگنے سے پہلے پولیس والوں کی بندوقیں اٹھا کر لے گئے۔ عہدیداروں نے اس واقعے کے لئے کشمیری عسکریت پسندوں کو ذمہ دار ٹھرایا ہے۔ مارے گئے ساتوں افراد مقامی مسلمان تھے۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG