رسائی کے لنکس

اسرائیل، مذہبی تہوار میں بھگدڑ سے بچوں سمیت کم ازکم 45 افراد ہلاک


بھگدڑ کے واقعہ کے بعد کا ایک منظر
بھگدڑ کے واقعہ کے بعد کا ایک منظر

اسرائیل میں یہودیوں کے ایک مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 45 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔

بھگدڑ کا واقعہ جمعے کی صبح اسرائیل کے ماؤنٹ میرن کے مقام پر اس وقت پیش آیا جب ایک لاکھ سے اوپر افراد "لاگ باومر" نامی تہوار کے سلسلے میں جمع تھے۔

اسرائیلی حکومت کی طرف سے کرونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد یہ پہلا مذہبی اجتماع تھا۔

بھگدڑ کے نتیجے میں جانوں کے ضیاع کو اسرائیل کی تاریخ میں شہری ہلاکتوں کے بد ترین واقعات میں سے ایک بتایا جا رہا ہے۔

عینی شاہدین اور واقعے کی وائرل ویڈیوز کے مطابق بھگدڑ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگ تہوار کے مقام پر ایک تنگ سرنگ نما راستے سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔

بھیڑ میں شامل لوگ اس وقت ایک دوسرے پر گرنے لگے جب وہ دھات سے بنی سیڑھیوں سے نیچے اتر رہے تھے اور وہ سیڑھیاں پھسلن والی تھی۔

لاگ باومر کا تہوار دوسری صدی عیسوی کے ایک یہودی مذہبی رہنما ربی شمان بار یوچئی کی یاد میں ہر سال منایا جاتا ہے۔ تہوار کے موقع پر آتش جلانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ دعا اور رقص بھی اس تہوار کی روایات میں شامل ہیں۔

ہزاروں عقیدت مند تہوار کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں شریک ہیں۔
ہزاروں عقیدت مند تہوار کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں شریک ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں برس ہونے والے تہوار میں ایک لاکھ سے اوپر عقیدت مندوں نے شرکت کی تھی۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے مذکورہ واقعے کو ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام لوگوں کی دعائیں اس حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں۔

اسرائیل کے صدر کا کہنا تھا کہ اپنے عزیزوں کی تلاش کرنے والے افراد کیلئے ان کے دفتر میں ایک ٹیلی فون کا سینٹر قائم گیا ہے۔ اسرائیلی صدر نے ہلاک ہونے والے 45 افراد کی یاد میں اپنے گھر کے باہر 45 شمعیں روشن کیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق واقعے کے دوران ویڈیو میں سیاہ لباس میں ملبوس مردوں کو ایک سرنگ میں پھنسے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

لاگ باومر کرونا پابندیوں کے خاتمے کے بعد پہلا ایسا اجتماع تھا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔
لاگ باومر کرونا پابندیوں کے خاتمے کے بعد پہلا ایسا اجتماع تھا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

اخبار "ہاریٹز" نے عینی شاہدین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پولیس کی طرف سے لگائی گئی رکاوٹوں کے باعث لوگ تیزی سے تہوار کے مقام سے باہر نہیں نکل سکے۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں ایک مؤثر ویکسی نیشن مہم کے بعد کرونا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔

اجتماع پر پابندی کے خاتمے کے بعد "لاگ باومر" کا تہوار پہلا ایسا اجتماع تھا جس میں لاکھ سے اوپر افراد نے شرکت کی تھی۔

XS
SM
MD
LG