رسائی کے لنکس

امریکہ میں نرسوں کے لیے گرین کارڈز کی تعداد میں اضافہ


یونیورسٹی آف لوزویل کے اسپتال کے 'آئی سی یو' میں کام کرنے والی نرس، فیتھ اکیناد جن کا تعلق نائجیریا سے ہے
یونیورسٹی آف لوزویل کے اسپتال کے 'آئی سی یو' میں کام کرنے والی نرس، فیتھ اکیناد جن کا تعلق نائجیریا سے ہے

امریکی اسپتالوں میں ان دنوں نرسوں کی شدید قلت ہےجو کرونا کی وجہ سے بدترین ہوگیا ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں نے ریٹائرمنٹ لے لی ہے یا ملازمت چھوڑ کرچلےگئے ہیں

امریکہ میں کرونا کی وبا سے نبرد آزما ہسپتالوں کو نرسوں کی شدید کمی کا سامنا ہے اور اس کمی کو پورا کرنے اور صحت عامہ کےدیگرکارکنان کےلیے بیرون ملک کی جانب دیکھا جا رہا ہے۔

امریکہ میں چند سال پہلے کے مقابلے میں اس سال نرسوں سمیت غیر ملکی پیشہ ور افراد جو امریکہ منتقل ہونا چاہتے ہیں کےلیے دوگنی تعداد میں گرین کارڈ دستیاب ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کرونا کی وبا کے دوران بند رہنے والے امریکی قونصل خانوں نے امریکی شہریوں کے رشتہ داروں کو ویزے جاری نہیں کیے اور قانون کے مطابق یہ غیر استعمال شدہ کوٹہ اہل کارکنوں کو منتقل کردیے گئے ہیں۔

اوماہا، نبراسکا میں امیگریشن اٹارنی ایمی ایل ایرالباکر اینڈرسن نے کہا ہے کہ انھوں نے گزشتہ دو برسوں میں غیر ملکی نرسوں کی جو طلب دیکھی ہے وہ اپنے کیئرئر کی اٹھارہ سالہ دور میں نہیں دیکھی تھی اور اس سال لگتا ہے کی ان کو امریکہ لانے کی منظوری مل جائے گی تاکہ امریکی قونصل خانے ان کی تمام درخواستوں پر کارروائی کرسکیں۔

"گزشتہ دس برسوں کے مقابلے میں اس ضمن میں ہمارے پاس اس وقت دوگنا ویزہ دستیاب ہے۔

کرونا کے خلاف لڑنے والی پاکستانی امریکی نرس
کرونا کے خلاف لڑنے والی پاکستانی امریکی نرس

امریکی اسپتالوں میں ان دنوں نرسوں کی شدید قلت ہےجو کرونا کی وجہ سے بدترین ہوگیا ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں نے ریٹائرمنٹ لے لی ہے یا ملازمت چھوڑ کرچلےگئے ہیں۔ اس دوران کرونا وائرس کے کیسز میں کمی اور زیادتی ہوتی رہی جس سےصحت کی دیکھ بھال کے نظام پر اثر پڑا ۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان فرانسسکو کی حالیہ رپورٹ کے مطابق صرف کیلی فورنیا میں چالیس ہزار نرسوں کی کمی ہے یعنی ورک فورس کا چودہ فیصد کم ہے۔

ہسپتال نرسوں کی اس کمی کو سفری نرسوں کی خدمات حاصل کرکے پوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن یہ خاصا مہنگا معاملہ ہے اور ہسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی اسکولوں سے اتنی زیادہ تعداد میں نرسیں نہیں نکل رہیں جتنی کہ ان کی طلب ہے۔

کچھ ہسپتال طویل عرصے سے فلپائن، جمیکا اور انگریزی بولنےوالے دیگر ممالک سے نرس منگوارہے ہیں ، اب اور لوگوں نے بھی ان کی تقلید شروع کردی ہے۔ ان دونوں قسم کی نرسیں اس ستمبر میں ختم ہونے والے مالی سال سے پہلے گرین کارڈ ونڈ فال اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہیں۔

امریکہ عام طور پر نرسنگ سمیت مخصوص پیشہ ورانہ ملازمتوں کےلیے ہر سال ایک لاکھ چالیس ہزار گرین کارڈ دینے کی پیشکش کرتا ہے۔ یہ زیادہ تر ان لوگوں کو جاری کیے جاتے ہیں جو عارضی ویزے پر امریکہ میں ہی موجود ہوں ۔تاہم ان میں سے کچھ بیرون ملک رہنے والوں کو بھی دیے جاتے ہیں۔ اس سال دو لاکھ اسی ہزار گرین کارڈ دستیاب ہیں اور نرسوں کو بھرتی کرنے والوں کو توقع ہے کہ امریکی ہسپتالوں میں کام کےلیے اس کے علاوہ مزید نرسوں کو بھی یہ ویزہ مل سکے گا۔

XS
SM
MD
LG