واشنگٹن —
سوڈان کی ایک عدالت نے ایک 27 برس کی خاتون کی طرف سے مسیحی مذہب اختیار کرنے پر موت کی سزا سنائی ہے۔
مریم یحیٰ ابراہیم کو یہ سزا مرتد ہونے اور ساتھ ہی ساتھ ایک عیسائی شخص سے شادی کرنے پر ناجائز تعلقات کے الزام پر دی گئی ہے۔
جمعرات کو وہ خرطوم کی ایک عدالت میں پیش ہوئیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ’میں مسیحی ہوں‘۔ اِس پر، جج، عباس الخلیفہ نے اُنھیں موت کی سزا سنائی۔
اس سے قبل، اِسی ہفتے امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور نیدرلینڈز کے سفارت خانوں نے اس مقدمے سے متعلق اپنی ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا، اور سوڈان کی حکومت سے مذہبی آزادی کے حق کے احترام کا مطالبہ کیا۔
سنہ 2005کے سوڈان کے آئین کی رو سے، کسی بھی عقیدے پر کاربند ہو کر عبادت کرنےکے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔
مریم یحیٰ ابراہیم کو یہ سزا مرتد ہونے اور ساتھ ہی ساتھ ایک عیسائی شخص سے شادی کرنے پر ناجائز تعلقات کے الزام پر دی گئی ہے۔
جمعرات کو وہ خرطوم کی ایک عدالت میں پیش ہوئیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ’میں مسیحی ہوں‘۔ اِس پر، جج، عباس الخلیفہ نے اُنھیں موت کی سزا سنائی۔
اس سے قبل، اِسی ہفتے امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور نیدرلینڈز کے سفارت خانوں نے اس مقدمے سے متعلق اپنی ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا، اور سوڈان کی حکومت سے مذہبی آزادی کے حق کے احترام کا مطالبہ کیا۔
سنہ 2005کے سوڈان کے آئین کی رو سے، کسی بھی عقیدے پر کاربند ہو کر عبادت کرنےکے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔