رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان میں خودکش حملے اور فائرنگ: پاکستان فوج کے دو افسر اور پانچ اہلکار ہلاک


 فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • خودکش حملوں آوروں نے بارود سے بھری گاڑی فوج کی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی: آئی ایس پی آر
  • حملے کے دوران پاکستان فوج کے لیفٹننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت سات اہلکار ہلاک ہو گئے۔
  • جوابی کارروائی میں چھ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں: آئی ایس پی آر

پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر عسکریت پسندوں کے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں دو افسران اور پانچ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

افواجِ پاکستان کے ترجمان ادارے (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی ہفتے کی صبح فوج کی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی جس کے بعد یکے بعد دیگرے خودکش دھماکے کیے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حملے میں پانچ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جس کے بعد لیفٹننٹ کرنل کی قیادت میں ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا جس میں تمام چھ دہشت گرد مارے گئے۔

البتہ فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹننٹ کرنل سید کاشف علی اور کیپٹن محمد احمد بدر بھی ہلاک ہوگئے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے شمیم شاہد کے مطابق واقعے میں 20 سے زائد اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ شدید زخمی افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بنوں کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکام نے شمالی وزیرستان کے دوسرے بڑے قصبے میر علی میں کرفیو جیسی صورتِ حال نافذ کر دی ہے۔

بنوں سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی محمد وسیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بنوں اور شمالی وزیرستان کے درمیان آمد و رفت کا سلسلہ بند ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ خودکش دھماکے کے بعد کافی دیر تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

مقامی قبائلی افراد کے مطابق خودکش حملے کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ کے زیادہ تر کمرے اور بیرکس منہدم ہو گئے ہیں۔ کیمپ سے ملحقہ بازار میں درجنوں دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG