رسائی کے لنکس

بغداد: جنازے میں خودکش حملہ، 18 افراد ہلاک


فائل
فائل

تاحال کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس حملے میں داعش ملوث ہوسکتی ہے

عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک جنازے کے دوران ہونے والے خود کش حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

خود کش حملہ جمعے کو بغداد کے شیعہ اکثریتی علاقے کی ایک مسجد میں اس وقت ہوا جب وہاں حکومت کی حامی ایک شیعہ ملیشیا کے جنگجو کی نمازِ جنازہ ادا کی جارہی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ شیعہ ملیشیا کا جنگجو سنی شدت پسند تنظیم داعش کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ہلاک ہوا تھا۔

تاحال کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس حملے میں داعش ملوث ہوسکتی ہے کیوں کہ عراق کے وسیع شمالی اور مغربی علاقے پر قابض شدت پسند تنظیم اس سے قبل اس نوعیت کے حملے کرتی رہی ہے۔

عراق پر 2003ء کے امریکی حملے اور صدر صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس کی آڑ میں سنی اور شیعہ دونوں مسالک کے شدت پسندوں نے اپنے اپنے مسلح جتھے تشکیل دے دیے ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے ایک دوسرے سے برسرِ پیکار ہیں۔

ملک میں جاری اس خانہ جنگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ سال داعش کے جنگجووں نے عراق کے وسیع رقبے پر قبضہ کرلیا تھا جسے تاحال نہیں چھڑایا جاسکا ہے۔

XS
SM
MD
LG