رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ نے موبائل بیلنس پر ٹیکس کٹوتی معطل کر دی


سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے موبائل صارفین سے بھاری ٹیکسوں کی کٹوتی پر از خود نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے موبائل صارفین سے بھاری ٹیکسوں کی کٹوتی پر از خود نوٹس لیا تھا۔

سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں اور ایف بی آر کی طرف سے عائد تمام ٹیکس معطل کرتے ہوئے حکام کو دو روز میں احکامات پر عمل درآمد کرنے اور اس بارے میں جامع پالیسی بنانے کا حکم دیا ہے۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے ملک میں موبائل صارفین سے لیے جانے والے اضافی ٹیکسز معطل کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے حکام کو عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے لیے دو دن کی مہلت دی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتِ عظمیٰ کے ایک بینچ نے پیر کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون پر اضافی ٹیکسز پر لیے جانے والے از خود نوٹس کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) طارق پاشا نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں تیرہ کروڑ افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ موبائل کال پر چارجز کاٹنا کمپنیوں کا ذاتی عمل ہے۔ ملک بھر میں صرف پانچ فی صد افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ جو ٹیکس نیٹ میں نہیں، اس سے ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے؟

چیف جسٹس نے کہا کہ ریڑھی والا بھی فون استعمال کرتا ہے۔ وہ ٹیکس نیٹ میں کیسے آگیا؟ تیرہ کروڑ افراد پر موبائل ٹیکس کیسے لاگو ہوسکتا ہے؟ ٹیکس دہندہ اور نادہندہ کے درمیان فرق نہ کرنا امتیازی سلوک ہے۔ آئین کے تحت امتیازی پالیسی کو کالعدم قرار دیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں اور ایف بی آر کی طرف سے عائد تمام ٹیکس معطل کرتے ہوئے حکام کو دو روز میں احکامات پر عمل درآمد کرنے اور اس بارے میں جامع پالیسی بنانے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے 100 روپے کے موبائل لوڈ پر 63 روپے کا بیلنس ملنا غیر قانونی ہے۔ موبائل فونز کارڈرز پر ٹیکس وصولی کے لیے جامع پالیسی بنائی جائے۔

ایف بی آر کے سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ صارفین سے وِد ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں ماہانہ ساڑھے چار ارب کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ مالی سال 17-2016 میں 51 ارب کی خطیر رقم وِد ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں وصول ہوئی۔ موبائل صارف گوشواروں میں ایڈوانس وِد ہولڈنگ ٹیکس ریفنڈ کرا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وِد ہولڈنگ کی مد میں سالانہ 944 ارب روپے اکٹھے کیے جاتے ہیں۔ یہ 944 ارب روپے براہِ راست ٹیکس کلیکشن کا 70 فی صد ہے۔ براہِ راست ٹیکس کلیکشن کے ذریعے 1393 ارب روپے اکٹھے کیے۔ ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس موبائل صارف کے اکاؤنٹ میں جمع کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے موبائل صارفین سے بھاری ٹیکسوں کی کٹوتی پر از خود نوٹس لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG