رسائی کے لنکس

سوئٹزرلینڈ مساجد کے میناروں پر پابندی کا فیصلہ واپس لے


سوئٹزرلینڈ مساجد کے میناروں پر پابندی کا فیصلہ واپس لے
سوئٹزرلینڈ مساجد کے میناروں پر پابندی کا فیصلہ واپس لے

اسلام آباد میں جمعرات کے روز منعقدہونے والی ایک کانفرنس میں پاکستان کے مذہبی و سیاسی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے سوئٹزرلینڈ کی حکومت کی طرف سے مساجد کے میناروں پر پابندی کے فیصلے کو غیر منصفانہ اور عدم برداشت پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس کی واپسی کا مطالبہ کیا ۔

عالمی کونسل برائے اسلامی تہذیب وثقافتی کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر سوئٹزرلینڈ میناروں پر پابندی برقرار رکھتا ہے تو اس سے ان شدت پسند قوتوں کو فائدہ ہوگا جو عالمی سطح پر مذاہب کے درمیان ہم آہنگی نہیں چاہتیں۔

مئوتمر عالمی اسلامی کے رہنماء اور مسلم لیگ ن کے چیئر مین راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت تمام مسلم دنیا کو اسلام کی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کی حکومت کے ساتھ اس معاملے کو مفاہمت اور آشتی کے ساتھ حل کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں تصادم یا تشدد کا رستہ نہیں اپنایاجانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ تاریخی اعتبار سے انسانی حقوق اور مذہبی ہم آہنگی کا علمبردار سمجھا جاتا رہا ہے اور اسے اپنی اس ساکھ کو برقرار رکھتے ہوئے مساجد کے میناروں کی تعمیر پر پابندی کا فیصلہ واپس لینا چاہیے۔

وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس رحمت اللہ کاکڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس معاملے پر اسلامی کانفرنس تنظیم کو ایک مشترکہ مئوقف اپناتے ہوئے سوئس حکومت پر فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

مسلم لیگ ق کے سینئر رہنماء اکرم ذکی کا کہنا تھا کہ سوئس حکومت کے اس فیصلے کے سلسلے میں انسانی حقوق کے حوالے اقوام متحدہ کے ادارے کو شریک کیا جانا چاہیے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ وہاں مقیم چار لاکھ سے زائد مسلمانوں کی مذہبی آزادی کسی بھی طرح صلب نہ ہو۔

مقررین نے سوئٹزرلینڈ کے ان 43فیصد عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ریفرنڈم میں اپنی حکومت کی جانب سے مساجد کے میناروں پر پابندی کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

تقریب کے اختتام پر ایک مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں مساجد کے میناروں پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ قرارداد جمعے کے روزاسلام آباد میں قائم سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانے کو پیش کی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG