رسائی کے لنکس

شام: بم دھماکے میں 30 سے زیادہ افراد ہلاک


شام
شام

انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں دھماکے کے مقام پر دھوئیں کے گہرے بادل بلند ہوتے اور لوگوں کو اپنی جانیں بچاکر بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

شام کی انسانی حقوق کی ایک تنظیم کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ملک کے شمال مشرقی حصے میں 30 سے زیادہ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ ایک اور خبر کے مطابق شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دمشق کے نزدیک ایک فوجی ہیلی کاپٹر ایک مسافرطیارے کے ساتھ ٹکرانے کے بعد تباہ ہوگیا۔

برطانیہ میں قائم ’سیرین آبزرویٹری‘ نے بتایا ہے کہ جمعرات کی سہ پہر صوبہ الرقہ میں تیل کے ایک مرکز پر مرکز پر ہوائی حملے کے بعد وہاں شدید دھماکہ ہوا۔

انٹرنیٹ پر جاری ہونے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں دھماکے کے مقام پر دھوئیں کے گہرے بادل بلند ہوتے اور لوگوں کو اپنی جانیں بچاکر بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس دوران دمشق کےمضافات میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے گرنے کے بارے میں متضاد خبریں آئی ہیں۔شام کے سرکاری میڈیا نے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر دوران پرواز فضا میں شام کے ایک مسافر طیارے کی دم سے ٹکرانے کے بعد گرگیا۔ لیکن حزب اختلاف کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر باغیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر گرا۔

سرکاری رپورٹس میں آنکھوں دیکھا حال شامل ہے اور نہ ہی جائے حادثہ کی کوئی ویڈیودی گئی ہے۔

نیئر ایسٹ اینڈ گلف ملٹری انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ Riad Kahwaji کا کہناہے کہ شام کے ہیلی کاپٹروں اور لڑاکا جیٹ طیاروں کو مارگرانے کے واقعات اب شاذونادر نہیں رہے کیونکہ باغیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوچکاہے۔

وہ کہتے ہیں کہ حالیہ ہفتوں میں باغی فضائی دفاع کے مراکز پر قبضہ کرچکے ہیں ، جس سے وہ طیارہ شکن ہتھیار حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور انہیں اب وہ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔

دمشق میں وائس آف امریکہ کی نمائندہ Elizabeth Arrott کا کہناہے کہ بڑے پیمانے کے فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ دارالحکومت کے کئی حصوں سے سرکاری فورسز کی شدید گولہ باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔

رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز دمشق کے کئی مضافاتی اضلا ع سے جنگجو پسیا ہوگئے تھے۔

حکومت نواز ایک ٹیلی ویژن اسٹیشن نے ملک کے سب سے گنجان آباد شہر حلب میں سرکاری فورسز کی پیش قدمی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کارروائی میں بڑی تعداد میں دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔

شام کے سرکاری خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر کے صرف ایک ضلع میں ایک سو افغان جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔

حلب شہر کے اندر سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان لڑائی اب تیسرے مہینے میں داخل ہوچکی ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب کہ شام کے اندر اور باہر انسانی المیہ جاری ہے، حکومت نے کہاہے کہ روس نے شام کے عوام کے لیے50 ٹن امداد بھیجی ہےاور مزید امداد جمعے کو بھیجی جارہی ہے۔ شام کے سماجی امور کے وزیر حسن حجازی نے امداد دینے پر روس کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہناہے کہ حالیہ بحران کا سامنا کرنے والے لوگوں کے لیے روسی حکومت نے خوراک کی امداد بھیجی ہے۔ انہوں نے یورپی یونین اور امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شام پر اقتصادی پابندیاں لگاکر وہ اس ملک کے باشندوں کے لیے انسانی بھلائی کا بحران پیدا کررہے ہیں۔

اسی دورن شام کے حزب اختلاف جسے ’ فرینڈز آف سیریا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کے بین الاقوامی حامیوں نے صدر بشار الاسد پر نئی اقتصادی پابندیوں کے سلسلے میں نیدرلینڈ میں ملاقاتیں کی ہیں۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے کہاہے کہ مزید پابندیوں سے شام کے صدر کوگرانے میں مددسکتی ہے۔
XS
SM
MD
LG