رسائی کے لنکس

شام میں خانہ جنگی کا خطرہ بڑھ رہاہے :روس


اقوام متحدہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی گھروں میں دیواروں اور فرشوں پر خون کے دھبے واضح طورپر دکھائی دے رہے تھےاور جلے ہوئے گوشت کی بو پھیلی ہوئی تھی

سر گرم کارکنوں نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز شام میں حکومت کی مخالفت تشدد کے واقعات میں کم از کم 25 لوگ ہلاک ہوگئے، ہیں جب کہ روس نےجو دمشق کی حمایت کرتا ہے، کہا ہے کہ ملک خانہ جنگی کےدہانے پر دکھائی دیتا ہے ۔

روسی وزیر خارجہ سر گئی لاروف نے ہفتے کے روز ماسکو میں ایک نیو ز کانفرنس کے دوران شام میں بد امنی کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ روس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے دمشق کے خلاف طاقت کے استعمال کی کسی بھی تجویز کی حمایت نہیں کرے گا۔

روس اور چین شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف سلامتی کونسل کی دو قرار دادوں کو ویٹو کر چکے ہیں۔ بین االاقوامی سفیر کوفی عنان نے جمعے کے روز شام پر مزید دباؤ پرزور دیا، جب کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن سے شام کے بارےمیں تعطل کے شکار اپنے امن منصوبے پر بات چیت کی۔

ادھر برطانیہ میں قائم شام میں انسانی حقوق سے متعلق تنظیم نے کہاہے کہ سرکاری فورسز نے جنوبی شہر درعاپر گولہ باری جس سے وہاں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح کی جانے والی گولہ باری سےدرجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

درعا میں ہلاکتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب دنیا بھر میں شام کے ایک اور چھوٹے سے قصبے مزارات القبیر پر بدھ کو حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر برہمی کا اظہار کیا جارہاہے۔

اقوام متحدہ کا کہناہے کہ اس کے معائنہ کار وں جمعے کے روزمزارت القبیر تک رسائی ملی جہاں نے قصبے کے گرد بکتر بند گاڑیاں اور راکٹوں، گرینیڈز اور دوسری ہتھیاروں سے تباہ ہونے والے مکانات دیکھے۔

اقوام متحدہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کئی گھروں میں دیواروں اور فرشوں پر خون کے دھبے واضح طورپر دکھائی دے رہے تھےاور جلے ہوئے گوشت کی بو پھیلی ہوئی تھی۔

سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ مزارات القبیر میں بچوں اور عورتوں سمیت کم ازکم 78 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شام کی حکومت نے اس قتل عام کا الزام نامعلوم دہشت گردوں پر لگایا ہے۔

XS
SM
MD
LG