رسائی کے لنکس

شام: اکتوبر میں ہر گھنٹے چھ افراد ہلاک ہوئے


انسانی حقوق کی ایک نگران تنظیم سریئن آبزرویٹری کے مطابق باغیوں نے ہفتہ کی صبح تفتناز ائیر بیس پر قبضے کے لیے بھرپور کارروائی شروع کی۔

شام کے سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ اکتوبر کے دوران ملک میں اوسطاً ہر ایک گھنٹے میں تشدد کے باعث چھ افراد ہلاک ہوئے۔

شام سے متعلق انسانی حقوق کی ایک تنظیم ’ سیرین نیٹ ورک فار ہیومن رائٹس‘ کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ شام میں جاری تشدد اور لڑائیوں کے نتیجے میں اکتوبر کے مہینے میں 4532 افراد ہلاک ہوئے۔ جو 147 افراد روزانہ اور چھ افراد فی گھنٹہ کے مساوی ہیں۔

ایک اور خبر کے مطابق شام کے سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ ملک کے شمال میں واقع ایک ہوائی اڈے پر کنٹرول کے لیے سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ’ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس ‘ نے کہاہے کہ باغیوں نے ہفتے کی صبح تفتناز ایئر بیس پر قبضے کے لیے حملہ شروع کیا۔

جمعے کے روز انسانی حقوق کی اس تنظیم نے کہاتھا کہ باغی شمال میں واقع دفاعی اہمیت کے ایک قصبے سراقب پر قبضے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یہ قصہ دارالحکومت دمشق اور ملک کے گنجان آباد شہر حلب کو ملانے والی شاہراہ پر واقع ہے۔ اور اس قبضے سے حلب میں باغیوں سے لڑنے والی سرکاری فورسز کو کمک پہنچانے میں دشواری پیش آسکتی ہے۔

سرکاری فورسزاور باغیوں کے درمیان حلب میں گذشتہ کئی مہینوں سے لڑائی جارہی ہے ۔ باغی ملک کے اس سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔

شام کی خانہ جنگی اب 20 ویں مہینے میں داخل ہوچکی ہے اور ایک اندازے کے مطابق ملک میں جاری تشدد اب تک36 ہزار سے زیادہ جانیں نگل چکا ہے۔

گذشتہ ہفتے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر سرکاری فورسز کے فضائی حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
XS
SM
MD
LG